اکمال تہذیب الکمال (کتاب)

اکمال تہذیب الکمال فی اسماء الرجال یہ کتاب مشہور عالم علامہ علاء الدین مغلطائی بن قلیج بن عبداللہ البکجری الحنفی کی تصنیف ہے، جو علمِ تراجمِ رجالِ حدیث شریف پر مبنی ہے اور اس میں پانچ ہزار سے زیادہ تراجم شامل ہیں۔ یہ کتاب امتِ عربیہ و اسلامیہ کے علمی ورثے کا ایک نایاب خزانہ ہے۔ حافظ ابن حجر نے اپنی کتاب "تہذیب التہذیب" کو مغلطائی کی اس کتاب کی بنیاد پر تیار کیا، جس میں ان کی بیشتر علمی مواد سے استفادہ کیا گیا اور اسے انہی خطوط پر مرتب کیا گیا۔[1] [2]

اکمال تہذیب الکمال (کتاب)
(عربی میں: إكمال تهذيب الكمال في أسماء الرجال ویکی ڈیٹا پر (P1476) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مصنف مغلطای بن قلیج   ویکی ڈیٹا پر (P50) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اصل زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P407) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

مصنف کا تعارف

ترمیم

امام علاء الدین ابو عبداللہ مغلطائی بن قلیج بن عبداللہ البکجری، حکری، حنفی المذہب، ترک نژاد اور عربی ثقافت سے متاثر تھے۔ ان کی پرورش مصر میں ہوئی۔ وہ 689 ہجری میں قاہرہ کے قلعہ جبل کی جامع مسجد میں پیدا ہوئے۔ ان کا انتقال 762 ہجری میں قاہرہ کے باب زویلہ کے باہر محلہ حلب میں مہدیہ کے مقام پر ہوا، اور انہیں ریدانیہ میں دفن کیا گیا۔[3]

کتاب کا نام اور مصنف کی نسبت

ترمیم

کتاب کا نام مصنف کے خط میں موجود خطی نسخے (نسخہ ازہریہ) پر "اکمال تہذیب الکمال" لکھا ہوا ہے۔ اس کتاب کی مصنف مغلطائی کی طرف نسبت کو حافظ ابن حجر نے اپنی کتاب "تعجیل المنفعہ" میں واضح طور پر بیان کیا ہے۔ ابن حجر لکھتے ہیں: "مجھے "تہذیب التہذیب" پر کام کرنے کا سبب یہ تھا کہ شیخ الشیوخ علامہ علاء الدین مغلطائی نے اس پر ایک کتاب لکھی جس کا نام "اکمال تہذیب الکمال" رکھا۔ انہوں نے اس میں ان شخصیات کے راویوں، شیوخ، اور مدح و قدح پر بحث کی جن پر مزّی نے کلام کیا تھا۔ یہ ایک بڑی کتاب ہے جس کا حجم "تہذیب" کے قریب ہے۔ میں نے اسے ان کے اپنے خط میں دیکھا ہے۔ اس میں کئی اوہام موجود ہیں، جنہیں انہوں نے خود مختصر کر کے نصف حجم تک لے آئے، پھر صرف ایک جلد میں تعقبات پر اکتفا کیا۔"[4][5]

کتاب "الإكمال" اور اس کی اہمیت

ترمیم

"الإكمال" کا اصل ماخذ امام عبد الغنی المقدسی کا "الكمال" ہے، جسے المزی نے "تهذيب الكمال" کے ذریعے مزید بہتر بنایا۔ بعد میں اس پر کئی اختصارات لکھے گئے، جیسے "تذهيب التهذيب" (ذهبی)، "التكميل" (ابن كثير)۔ علامہ مغلطاي نے 744ھ میں "الإكمال" تحریر کیا، جو گمشدہ کتب جیسے "تاریخ القراب" اور "التعريف بصحيح التاريخ" کی معلومات محفوظ رکھتا ہے۔ کتاب نے الجرح والتعديل کے اہم روایات اور نادر حوالہ جات جمع کیے، جیسے احمد اور یحییٰ بن معين کی روایات۔ یہ علم حدیث کے مراجع میں اہم مقام رکھتا ہے۔[6]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "ص13 - كتاب إكمال تهذيب الكمال - مقدمة التحقيق - المكتبة الشاملة الحديثة"۔ 2021-05-04۔ 4 مايو 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 مئی 2021 
  2. "كتاب وعالم | دراسة كتاب "إكمال تهذيب الكمال" للعلامة علاء الدين مغلطاي"۔ www.dar-islam.net۔ 8 مايو 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مئی 2021 
  3. "علاء الدين مغلطاي - المكتبة الشاملة الحديثة"۔ 2021-05-04۔ 4 مايو 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 مئی 2021 
  4. "كتاب تعجيل المنفعة - ابن حجر العسقلاني 1/ 242"۔ 2021-05-08۔ 8 مايو 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 مئی 2021 
  5. "علاء الدين مغلطاي .. محدث زمانه - أعلامنا- المؤرخين| قصة الإسلام"۔ 2021-05-04۔ 4 مايو 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 04 مئی 2021 
  6. كتاب إكمال تهذيب الكمال [علاء الدين مغلطاي] ج 1/ 31