اگاتھا کرسٹی
اگاتھا کرسٹی (پورا نام: اگاتھا میری کلیریسا ملر ) (1890–1976) جاسوسی کہانیاں لکھنے والی عالمی شہرت یافتہ مصنفہ، انھیں جاسوسی کہانیاں لکھنے والی تاریخ کی عظیم ترین مصنفہ سمجھا جاتا ہے، اس بات کا انداہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ گنیز بک آف ریکارڈ کے مطابق دنیابھر میں شیکسپئیر کے بعد یہ واحد مصنفہ ہیں جن کی کتابیں سب سے زیادہ تعداد میں فروخت ہوئی ہیں۔ 2006ء کے اعدادوشمار کے مطابق ان کی لکھی ہوئی کہانیوں کے ایک ارب سے زائد نسخے فروخت ہوئے تھے۔ آگاتھا 1890ء میں انگلینڈ کے علاقے ٹارکی میں پیدا ہوئیں، اور1976ء میں آکسفورڈ شائر، انگلینڈ میں وفات ہائی۔ اگاتھا نے کل 66 جاسوسی ناولزاور 153مختصر کہانیوں کے 14 مجموعے لکھے جو اب تک سو سے زائد زبانوں میں ترجمہ ہو چکے ہیں۔ یوں تو آگاتھا کرسٹی جرائم اور سراغ رساں پر مبنی جاسوسی کہانیوں کے لیے جانی جاتی ہیں، لیکن آپ نے میری ویسٹماکوٹ کے قلمی نام سے رومانوی ناول بھی لکھے اور کئی پراسرار، سنسنی خیز اور ماورائی کہانیاں بھی تحریر کیں۔
اگاتھا کرسٹی | |
---|---|
(انگریزی میں: Agatha Christie) | |
![]() |
|
معلومات شخصیت | |
پیدائشی نام | (انگریزی میں: Agatha Mary Clarissa Miller)[1] |
پیدائش | 15 ستمبر 1890ء [2][3][4][5][6][7][8] ٹرکائے [9][10] |
وفات | 12 جنوری 1976ء (86 سال)[2][3][4][5][6][7][8] والینجفورڈ [10] |
مدفن | چولسیی |
طرز وفات | طبعی موت |
شہریت | ![]() ![]() |
رکنیت | رائل سوسائٹی آف لٹریچر |
عارضہ | مرگی [11] |
عملی زندگی | |
مادر علمی | نجی تعلیم |
پیشہ | [[:مصنف|مصنفہ]] [12][13][10][14]، ناول نگار ، منظر نویس ، ڈرامائی مشیر ، نثر نگار ، آپ بیتی نگار ، [[:شاعر|شاعرہ]] ، ڈراما نگار [13] |
مادری زبان | انگریزی |
پیشہ ورانہ زبان | انگریزی [2][15][16] |
شعبۂ عمل | جرم پر مبنی ناول ، ادبی سرگرمی [17] |
کارہائے نمایاں | جزیرے کے قیدی |
اعزازات | |
دستخط | |
![]() |
|
ویب سائٹ | |
ویب سائٹ | باضابطہ ویب سائٹ |
![]() |
IMDB پر صفحہ |
![]() | |
درستی - ترمیم ![]() |
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://www.familysearch.org/ark:/61903/1:1:QJ81-65FD
- ^ ا ب پ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb118968277 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ^ ا ب جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/118520628 — اخذ شدہ بتاریخ: 15 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب عنوان : Encyclopædia Britannica — دائرۃ المعارف بریطانیکا آن لائن آئی ڈی: https://www.britannica.com/biography/Agatha-Christie — بنام: Dame Agatha Christie — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب ایس این اے سی آرک آئی ڈی: https://snaccooperative.org/ark:/99166/w6g15ztr — بنام: Agatha Christie — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب انٹرنیٹ بروڈوے ڈیٹا بیس پرسن آئی ڈی: https://www.ibdb.com/broadway-cast-staff/3916 — بنام: Agatha Christie — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب ISBN 978-85-7979-060-7 — دائرۃ المعارف اطالوی ثقافت آئی ڈی: https://enciclopedia.itaucultural.org.br/pessoa359804/agatha-christie — بنام: Agatha Christie — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ^ ا ب عنوان : Nationalencyklopedin — NE.se ID: https://www.ne.se/uppslagsverk/encyklopedi/lång/agatha-christie — بنام: Agatha Christie — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
- ↑ ربط: https://d-nb.info/gnd/118520628 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 دسمبر 2014 — اجازت نامہ: CC0
- ^ ا ب پ ت جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/118520628 — اخذ شدہ بتاریخ: 12 اگست 2023
- ↑ عنوان : Did all those famous people really have epilepsy? — جلد: 6 — صفحہ: 115-39 — شمارہ: 2 — https://dx.doi.org/10.1016/J.YEBEH.2004.11.011 — https://pubmed.ncbi.nlm.nih.gov/15710295
- ↑ BeWeb person ID: https://www.beweb.chiesacattolica.it/persone/persona/1686/ — اخذ شدہ بتاریخ: 12 فروری 2021
- ↑ abART person ID: https://cs.isabart.org/person/31922 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اپریل 2021
- ↑ https://tritius.kmol.cz/authority/865253 — اخذ شدہ بتاریخ: 26 ستمبر 2024
- ↑ کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/7686755
- ↑ کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/33244771
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jo20221171216 — اخذ شدہ بتاریخ: 8 جنوری 2023
- ↑ صفحہ: 7 — شمارہ: 45262 — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://www.thegazette.co.uk/London/issue/45262/data.pdf
- ↑ صفحہ: 11 — شمارہ: 40669 — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://www.thegazette.co.uk/London/issue/40669/data.pdf