دنیائے ہومیوپیتھی میں ڈاکٹر ولیم بورک کی کثیر المطالعہ تصنیف " بورک میٹریا میڈیکا " کلیدی حیثیت رکھتی ہے جس کے انگریزی میں نوایڈ یشن شائع ہو چکے ہیں اور یہ دوامیٹریامیڈ یکا میں (14) نمبر پر ہے،

alt text
alt text

علامات دوا

ترمیم

اس دوا کی علامات خصوصی کا تعلق دماغ اور اعصابی نظام کے ساتھ آنتوں اور معدہ کی تکلیفات سے ہے ذہنی ایذا چینخ مارنا بیچینی اور ناراضی کا اظہار اس مجموعی علامات کے سہارے اس دوا کا استعمال اکثر بچوں کی بیماریوں میں ہوتا ہے، جو دانت نکلنے کے دنوں میں یا گرمی کے موسم میں نمودار ہوتی ہیں، مثلاً پتلے دست آنا ،بالخصوص دودھ ہضم کرنے کا فقدان گردش خون ناقص ،علامات نہایت شدومد کے ساتھ نمودار ہوتی ہیں۔ ذھن:۔ بے کل، پریشان،چینخ ماے ،چوہے ،کتے ،بلی وغیرہ دیکھے ،بیہوش ،ہذیان بڑبڑاہٹ غور و فکر نہ کر سکے ،ذہنی یکسوئی نہ آئے ،دماغی کمزوری، احمق پن اور جوش وبدمزاج کے دورے باری باری سے ہوں۔

ایسا محسوس ہو جیسے بندھا ہواہے یا شکنجہ میں ہے، سر کے پچھلے حصّے میں درد جو نیچے ریڑھ تک چلا جائے، لیٹ جانے سے اور دبانے سے آرام آئے، ہوا خارج ہونے سے سر کی علامات کم ہواجاتی ہیں(سنگوئ نیریا) پاخانہ ہوجانے سے بھی راحت ملتی ہے سر کے بال جوچے جا رہے ہیں،چکر اور غنودگی (اونگھ) اس کے ساتھ دھڑکن ،چکّر بند ہو جائے تو سر گرم ہوجاتا ہے۔

آنکھیں :۔

ترمیم

چمک لگے،ورم غدود،نیند آجانے پر آنکھیں چکر کاٹیں ،نیچے کی طرف کھنچ جائیں ،پتلیاں پھیل جائیں۔ کان:۔ مریض کے کان جیسے بند ہوں اور اسے ایسا محسوس ہوکہہ کان سے کوئی گرم نکل رہی ہے۔ سسکاری کی آواز آئے۔

ناک:۔

ترمیم

گاڑھے بلغم کی وجہ سے بند ہو جائے، ناک کی نوک پر داد کے دانے نمودار ہوں باربار چھینکنے کی ناکام کوشش ۔

چہرہ:۔

ترمیم

پھولا ہوا،سرخ داغ،مرجھایا ہوا، پریشانی ٹپکے،جیسے نہایت تکلیف میں ہے۔ نتھنوں کے آس پاس صاف لکیر نظر آئے۔

منہ:۔

ترمیم

خشک چھایوں سے پرزبان لمبی معلوم ہو،گلے میں جلن ہو، چھالے نکلے ں، نگلنے میں دقت ہو۔

معدہ:۔

ترمیم

دودھ برداشت نہ ہو، پینے کے فوراً بعد قے کر دے، دہی جیسی قے ہو۔ قے کے فوراًبعد بھوک لگے۔ کھانا کھانے کے ایک گھنٹہ بعد قے ہو جائے،سفید جھاگ دار مواد کی زبردست قے، کھانا دیکھتے ہی متلی شروع ہو جائے، معدہ میں تکلیف دہ کھنچاﺅ قے کے ساتھ زبردست کمزوری اور پسینہ ہو۔ اس کے ساتھ ہی ذہنی تکلیف محسوس ہو، بعد میں نیند آجائے،ایسا محسوس ہو جیسے معدہ الٹ گیا ہو، اس کے ساتھ ہی جلن ہو جو چھاتی تک پہنچے ،معدہ میں چیرنے پھاڑنے کی طرح کا درد جو خوراک کی نالی کے منہ تک پہنچے۔

پیٹ:۔

ترمیم

اندرونی اور بے رونی طور پر سرد، اس کے ساتھ انتڑے وں میں درد ہو، دردقولج جس کے بعد قے ہو، سر چکرائے اور کمزوری محسوس ہو۔ پیٹ تنا ہوا، پھولا ہوا، ذکی الحس، ناف کے آس پاس بلبلے اٹھتے ہوئے محسوس ہوں۔ پاخانہ:۔ غیر ہضم شدہ خوراک پاخانے میں نکلے، پاخانہ پتلا، رنگت سبزی مائل، پاخانہ ہونے سے پہلے درد ہو، اینٹھن ہو، اس کے بعد مرے ض نڈھال ہو جائے اور پھر غنودگی (اونگھ) طاری ہو جائے، بچوں کا ہیضہ، بچے کا جسم سردلیسدار، احمق نظر آئے، آنکھیں پتھرائی ہوئی اور پتُلیاں پھولی ہوئی، پرانی سخت، قبض ایسا محسوس ہو جیسے انتڑیوں نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے، بوڑھوں کے ہیضے جیسے دست۔ پیشاب:۔ مثانہ میں کاٹنے والے درد کے ساتھ پے شان کرنے کی حاجت با رہا ہو۔ گردوں میں درد ہو۔

سانس:۔

ترمیم

مشکل سے آئے، گھٹن ہو، بڑی بیچینی سے سانس لے اینٹھن اور گھٹن ہو، تکلیف کے باعث مریض آواز نہ نکال سکے۔

تیز دھڑکن، اس کے ساتھ سر چکرائے، سر درد اور بے چنی محسوس ہو، نبض تیز، سخت اور چھوٹی۔

پشت وہاتھ پاﺅں :۔

ترمیم

کھڑا نہ ہو سکے، سر کو سیدھا نہ کر سکے ،کمر جیسے شکنجہ میں جکڑی ہوئی ہے، کمر کے نچلے حصہ میں سخت درد، پاﺅں کمزور ،مھٹی بند ہو جائے ،پاﺅں اور ہاتھ بے حس ،سخت اینٹھن ،آنکھوں کے ڈھیلے نیچے کو کھینچ جائیں۔

جلد:۔

ترمیم

چلے تو رانوں کی جلد چھل جائے ،پسینہ آسانی سے آجائے جلد سرد ولیسدار پسینہ سے تر، اندرونی غدود متووم، جوڑوں کے ارد گرد خارش والے دانے ،ہاتھوں کی جلد خشک اور سکڑی ہوئی ،نیلے یا سیاہ داغ پڑیں، استسقائے عام۔

بخار:۔

ترمیم

زبردست گرمی ،پیاس کی کمی ،پسینہ بکثرت وسرد ،پسینہ آنے پر بدن ڈھکنا پڑے ۔

نیند:۔

ترمیم

زبردست چونکنے سے بار بار خلل پڑے ،سرد پسینہ آئے ،قے یا پاخانہ ہونے کے بعد اونگھ آئے، بچہ اس قدر نڈھال ہوجاتا ہے کہہ فوراً نیند آجاتی ہے۔

کمی وبیشی:۔

ترمیم

شدت صبح سویرے 3۔ 4 بجے تک ،شام،حرارت ،گرمی کا موسم۔

بہتری:۔

ترمیم

کھلی ہوا میں ،جان پہچان والوں کے درمیان بیٹھنا۔

مقابلہ:۔

ترمیم

اتھامنتھا (ذہنی انتشار،سر چکرائے،لیٹ جانے سے راحت ملے، منہ کا ذائقہ کڑوا،ہاتھ پاﺅں برف کی طرح سرد) اینٹی مونیم،کلکیریا، آرسینکم، سائیکوٹا۔ مدد گار کلکیریا۔

خوراک

ترمیم

3سے 30 طاقت

حوالہ:

بورک میٹریا میڈیکا