ایرانی بحری ہوائی بازو

اسلامی جمہوریہ ایران کا بحری ہوائی بازو (فارسی: هواپیمایی نیروی دریایی آجا) يعنی نيول ايويشن (آئی آر آئی اين اے) اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ کا ذيلی ادارہ ہے اور جو کے سمندری فضائی حدود کا نگہبان اور بحریہ کے فضائی آپريشنوں کا ذمہ دار ہے۔ یہ خلیج فارس کی بحری افواج میں موجود چند بحری ہوائی بازووں میں سے ایک ہے اور مسلح ہیلی کاپٹروں اور طیاروں سے ليس ہے۔

ھوا دریایی
ملک ایران
شاخاسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ
قسمبحری ہوائی بازو
طغرا
شناخت
symbol

جہاز

ترمیم

1960ء اور 1970ء کے درميان ايرانی بحریہ کے بحری ہوائی بازو ميں امريکی جہاز متعارف کروائے گئے جبکہ موجودہ بيڑا زيادہ تر يورپی طياروں پر مشتعمل ہے۔

طيارہ قسم ماڈل فعال[1] نوٹ تصوير
سکروسکی سی ايچ-53 سی سٹالين بحری بارودی سرنگ شکن آپريشن/فضائ سے بارودی سرنگوں کو ناکارہ بنانا/بھاری نقل و حمل آر ايچ-53 ڈی 3 آپريشن "ايگل کلاء" ميں چھوڑے گئے امريکی ہيلی کاپٹر  
سکروسکی ايس ايچ-3 سی کنگ آبدوز شکن/بحری جہاز شکن/درميانے درجے کی نقل و حمل اے ايس ايچ-3ڈی 10 اطالوی کمپنی "اگسٹا" کے تيار کردہ  
مل ايم آئی-17 آبدوز شکن/درميانے درجے کی نقل و حمل ايم آئی-171 (ايم آئی-8 اے ايم ٹی ايس ايچ 'ہپ') روس سے خريدے گئے ہيلی کاپٹر
بيل يو ايچ-1اين ٹوئن ہيوے آبدوز شکن/بحری جہاز شکن/ہلکی فوجی نقل و حرکت اے بی 212 اے ايس ڈبليو 14 اطالوی کمپنی "اگسٹا" کے تيار کردہ  
فوکر ايف-27 فرينڈ شپ فوجی نقل و حمل ايف27-400ايم 4

 

ڈيسالٹ فالکن 20 فوجی نقل و حمل/وی آئی پی نقل و حمل مسٹيئر/فالکن-20ايی 4
ڈو-228 فوجی نقل و حمل ڈو-228 5 گلوبل سيکيورٹی کے مطابق ايرانی بحریہ ايسے پانچ جرمن ساختہ طيارے استعمال کرتی ہے[2].
شرائيک کمانڈر 690 فوجی نقل و حمل شرائيک کمانڈر 690 4 گلوبل سيکيورٹی کے مطابق ايرانی بحریہ ايسے چار امريکی ساختہ طيارے استعمال کرتی ہے۔[3]  

حوالہ جات

ترمیم
  1. World Air Forces 2013 – Flightglobal.com, pg 18, December 11, 2012
  2. http://www.globalsecurity.org/military/world/iran/ships.htm Built in Germany
  3. Iranian Warships