ایران کے عدالتی نظام کی تاریخ
ایران میں ایک قومی عدالتی نظام سب سے پہلے عبدالحسین تیمورتاش نے رضا شاہ کے تحت نافذ اور قائم کیا، جس میں دوسرے پہلوی دور کے دوران مزید تبدیلیاں کی گئیں۔
قوه قضاییه جمهوری اسلامی ایران | |
تہران کی عدالت | |
قیام | 1905 |
---|---|
مقام | تہران |
طریق انتخاب | سپریم لیڈر کا انتخاب ججوں کی منظوری سے |
بہ اجازت | اسلامی جمہوریہ ایران کا آئین |
مدت قضات | 5 سال |
چیف جسٹس | |
موجودہ | Gholam-Hossein Mohseni-Eje'i |
از | 1 July 2021 |
ڈپٹی چیف جسٹس | |
موجودہ | Mohmmad Mosaddegh kahnamouei |
از | 13 July 2021 |
1979 میں اسلامی انقلاب کے ذریعے پہلوی خاندان کے خاتمے کے بعد، نظام میں بڑی تبدیلیاں کی گئیں۔ قانونی ضابطہ اب اسلامی قانون یا شریعت پر مبنی ہے، حالانکہ دیوانی قانون کے بہت سے پہلو برقرار رکھے گئے ہیں، اور اسے ایک دیوانی قانون کے قانونی نظام میں ضم کیا گیا ہے۔ اسلامی جمہوریہ کے آئین کے مطابق، ایران میں عدلیہ “ایک آزاد طاقت” ہے جس میں وزارت انصاف، سپریم کورٹ کے سربراہ، اور ایک الگ مقرر کردہ سربراہ عدلیہ شامل ہیں۔