ایس-500
ایس-500 (S-500) ایک جدید روسی اینٹی ایئر کرافٹ میزائل سسٹم ہے جو فی الحال ترقی کے مراحل میں ہے اور 2025 کے آس پاس روسی فوج میں شامل ہونے کی توقع ہے۔ یہ میزائل سسٹم اعلیٰ سطح کے ہوائی اور بیلسٹک اہداف کو نشانہ بنانے کے لیے تیار کیا گیا ہے اور اس میں جدید ترین ٹیکنالوجیز شامل کی گئی ہیں۔[1]
ایس-500 | |
---|---|
فائل:S-500.jpg ایس-500 میزائل سسٹم | |
قسم | اینٹی ایئر کرافٹ میزائل |
مقام آغاز | روس |
تاریخ ا استعمال | |
استعمال میں | متوقع 2025 |
استعمال از | روس |
تاریخ صنعت | |
ڈیزائنر | Almaz-Antey |
ڈیزائن | 2000s–2020s |
تیار | متوقع 2025 |
ساختہ تعداد | نامعلوم |
تفصیلات | |
وزن | نامعلوم |
لمبائی | نامعلوم |
قطر | نامعلوم |
رفتار | Mach 7 |
گائیڈنس نظام | Inertial guidance, Active radar homing, Infrared homing |
درستگی | CEP 5 meters |
لانچ پلیٹ فارم | ٹرک ماؤنٹڈ لانچرز |
ترقی و ارتقاء
ترمیمایس-500 کی ترقی 2000 کی دہائی کے اوائل میں Almaz-Antey نے شروع کی۔ اس کا مقصد موجودہ میزائل سسٹمز سے بہتر رینج، رفتار، اور ہدف کے خلاف مؤثر دفاع فراہم کرنا تھا۔ اس کی توقع کی جاتی ہے کہ یہ روسی فضائی دفاعی نظام کو مزید مضبوط کرے گا۔[2]
خصوصیات
ترمیمایس-500 ایک انتہائی جدید اینٹی ایئر کرافٹ میزائل ہے جس کی رینج 600 کلومیٹر تک ہے اور یہ Mach 7 کی رفتار سے پرواز کرتا ہے۔ اس کی راہنمائی کے لیے انرشیل گائیڈنس، ایکٹیو ریڈار ہومنگ، اور انفرا ریڈ ہومنگ سسٹمز استعمال کیے جاتے ہیں، جو اسے بڑے اور تیز رفتار ہوائی اور بیلسٹک اہداف کے خلاف مؤثر بناتے ہیں۔ اس کی درستگی بہت زیادہ ہے، اور یہ ہائی ایکسپلوسیو یا جوہری وارہیڈ کے ساتھ لیس ہو سکتا ہے۔[3]
ورژنز
ترمیمایس-500 کے مختلف ورژنز کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جن میں شامل ہیں:
- ایس-500 پرومیٹھیو: بنیادی ورژن، جدید دفاعی صلاحیتوں کے ساتھ۔
استعمال کنندگان
ترمیمفی الحال، ایس-500 کے صرف روس کے زیر استعمال ہونے کی توقع ہے، اور دیگر ممالک کے استعمال کی کوئی تصدیق نہیں ہوئی ہے۔
جنگی استعمال
ترمیمتجربات
ترمیمایس-500 کے ابتدائی تجربات کامیاب رہے ہیں، اور یہ امید کی جا رہی ہے کہ 2025 کے بعد یہ روسی فضائی دفاعی نظام میں شامل ہو جائے گا۔ یہ میزائل سسٹم روس کے دفاعی نظام میں ایک اہم اضافہ ہوگا۔[4]
حالیہ تنازعات
ترمیمایس-500 کی ترقی اور متوقع شامل ہونے کے ساتھ ہی یہ روس کی دفاعی صلاحیتوں میں ایک اہم مقام حاصل کرے گا۔ اس کے جدید گائیڈنس سسٹمز اور لمبی رینج کی وجہ سے یہ عالمی سطح پر ایک اہم دفاعی اثاثہ بنے گا۔