ایس یو-37 (روسی: Су-37) ایک روسی تجرباتی لڑاکا طیارہ تھا، جو سخوئی ڈیزائن بیورو کے ذریعہ تیار کیا گیا تھا۔ یہ طیارہ بنیادی طور پر ایس یو-27 اور ایس یو-35 کے ڈیزائن پر مبنی تھا اور اس کا مقصد نئے ایویونکس، ہتھیاروں کے نظام، اور بہتر مانور ایبلٹی کی جانچ کرنا تھا۔ ایس یو-37 کو "ٹرمنیٹر" کے نام سے بھی جانا جاتا ہے۔[1]

ایس یو-37
Su-37.jpg
ایس یو-37 طیارہ
تفصیلات
ملکروس
تیار کنندہسخوئی
ڈیزائنرسخوئی ڈیزائن بیورو
پہلی پرواز1996
تعارفتجرباتی
ریٹائرمنٹ2002
استعمال کنندہروسی فضائیہ
پیداوار کا عرصہ1996–1998
بنائے گئے تعداد2
تیار شدہ طیارہایس یو-27

ترقی

ترمیم

ایس یو-37 کی ترقی 1990 کی دہائی کے اوائل میں شروع ہوئی جب روسی فضائیہ نے اپنے لڑاکا طیاروں کو جدید بنانے کی ضرورت محسوس کی۔ سخوئی نے ایس یو-27 اور ایس یو-35 کے تجربات کو استعمال کرتے ہوئے اس طیارے کو جدید ترین ٹیکنالوجی سے لیس کیا۔ اس طیارے میں نئے تھرسٹ ویکٹرنگ انجن، جدید ایویونکس، اور ہتھیاروں کے نظام نصب کیے گئے تھے۔[2]

ڈیزائن اور خصوصیات

ترمیم

ایس یو-37 کی سب سے نمایاں خصوصیت اس کی تھرسٹ ویکٹرنگ انجنز ہیں، جن کی بدولت یہ طیارہ انتہائی پیچیدہ اور مشکل مانورز انجام دے سکتا ہے۔ اس طیارے کی کارکردگی میں اضافہ کرنے کے لیے اس میں جدید ایویونکس اور ہتھیاروں کے نظام نصب کیے گئے تھے، جس سے یہ طیارہ مختلف قسم کے مشنوں کے لیے موزوں بن گیا تھا۔[3]

استعمال اور انجام

ترمیم

ایس یو-37 ایک تجرباتی طیارہ تھا اور اسے بڑے پیمانے پر پیداوار میں نہیں لایا گیا۔ اس طیارے کا مقصد نئے ڈیزائن اور ٹیکنالوجی کی جانچ کرنا تھا، جس سے بعد میں سخوئی کے دیگر طیاروں کی ترقی میں مدد ملی۔ 2002 میں اس طیارے کو ریٹائر کر دیا گیا، اور اس سے حاصل ہونے والے تجربات کو سخوئی کے جدید طیاروں میں استعمال کیا گیا۔[4]

ورثہ

ترمیم

ایس یو-37 ایک اہم تجرباتی طیارہ تھا جس نے روسی لڑاکا طیاروں کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ اس طیارے سے حاصل ہونے والے تجربات کو سخوئی کے جدید طیاروں، جیسے ایس یو-35 اور ایس یو-57 کی ترقی میں استعمال کیا گیا۔ یہ طیارہ اپنے وقت کا جدید ترین اور منفرد ڈیزائن رکھنے والا طیارہ تھا۔[5]

حوالہ جات

ترمیم
  1. https://www.globalsecurity.org/military/world/russia/su-37.htm
  2. https://www.militaryfactory.com/aircraft/detail.php?aircraft_id=Su-37
  3. https://www.britannica.com/technology/Su-37
  4. https://www.historyofwar.org/articles/weapons_sukhoi_su-37.html[مردہ ربط]
  5. https://www.airforce-technology.com/projects/su-37/[مردہ ربط]