ایس یو-47 (سخوئی طیارہ)
ایس یو-47 (روسی: Су-47) ایک روسی تجرباتی لڑاکا طیارہ ہے، جو سخوئی ڈیزائن بیورو کے ذریعہ تیار کیا گیا تھا۔ اس طیارے کو "بیرکٹ" (Berkut) کے نام سے بھی جانا جاتا ہے، جس کا مطلب ہے "سنہری عقاب"۔ یہ طیارہ اپنے منفرد ڈیزائن، خاص طور پر اس کے ریورس سوئپ ونگز کی وجہ سے مشہور ہے، جو اسے غیر معمولی مانور ایبلٹی فراہم کرتے ہیں۔ ایس یو-47 کو بنیادی طور پر جدید ایروناڈائنامکس اور ٹیکنالوجی کے تجربات کے لیے تیار کیا گیا تھا۔[1]
Su-47.jpg ایس یو-47 طیارہ | |
تفصیلات | |
---|---|
ملک | روس |
تیار کنندہ | سخوئی |
ڈیزائنر | سخوئی ڈیزائن بیورو |
پہلی پرواز | 1997 |
تعارف | کبھی تعارف نہیں ہوا |
زیر استعمال | تجرباتی حالت میں |
استعمال کنندہ | روسی فضائیہ |
بنائے گئے تعداد | 1 |
تیار شدہ طیارہ | کوئی نہیں |
ترقی
ترمیمایس یو-47 کی ترقی 1980 کی دہائی کے آخر میں شروع ہوئی، جب سخوئی نے ایک ایسا طیارہ تیار کرنے کا فیصلہ کیا جو جدید ایروناڈائنامک تجربات کے لیے استعمال ہو سکے۔ اس طیارے کا مقصد نئی ٹیکنالوجیز کی جانچ کرنا اور مستقبل کے لڑاکا طیاروں کے لیے ایک بنیاد فراہم کرنا تھا۔ ایس یو-47 کی پہلی پرواز 1997 میں ہوئی، لیکن اسے کبھی بھی بڑے پیمانے پر پیداوار کے لیے منتخب نہیں کیا گیا۔[2]
ڈیزائن اور خصوصیات
ترمیمایس یو-47 کی سب سے نمایاں خصوصیت اس کے ریورس سوئپ ونگز (Reverse-Sweep Wings) ہیں، جو طیارے کی مانور ایبلٹی کو بہتر بناتے ہیں اور اسے کم رفتار پر بھی مستحکم رکھتے ہیں۔ اس طیارے میں جدید ایویونکس اور ہتھیاروں کے نظام نصب ہیں، جو اسے مختلف قسم کے فضائی اور زمینی اہداف کو نشانہ بنانے کے قابل بناتے ہیں۔ ایس یو-47 کا ڈیزائن اور اس کی کارکردگی اسے ایک منفرد تجرباتی طیارہ بناتے ہیں، جو مستقبل کے لڑاکا طیاروں کی ترقی میں اہم ثابت ہوا۔[3]
استعمال اور انجام
ترمیمایس یو-47 کو کبھی بھی روسی فضائیہ میں بڑے پیمانے پر شامل نہیں کیا گیا، بلکہ اسے صرف تجرباتی مقاصد کے لیے استعمال کیا گیا۔ اس طیارے نے سخوئی کے دیگر جدید طیاروں، جیسے ایس یو-57، کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ ایس یو-47 کا منفرد ڈیزائن اور تکنیکی خصوصیات آج بھی ایروناڈائنامکس کے میدان میں مطالعہ اور تحقیق کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔[4]
ورثہ
ترمیمایس یو-47 کو ایک تجرباتی طیارے کے طور پر جانا جاتا ہے جس نے روسی فضائیہ کے جدید طیاروں کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا۔ اس طیارے کی منفرد خصوصیات اور ڈیزائن نے اسے دنیا بھر کے ایوی ایشن ماہرین کی توجہ کا مرکز بنایا۔ اگرچہ یہ طیارہ بڑے پیمانے پر پیداوار کے لیے نہیں گیا، لیکن اس کے تجربات نے مستقبل کے لڑاکا طیاروں کے لیے اہم راہیں ہموار کیں۔[5]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ https://www.globalsecurity.org/military/world/russia/su-47.htm
- ↑ https://www.militaryfactory.com/aircraft/detail.php?aircraft_id=Su-47
- ↑ https://www.britannica.com/technology/Su-47
- ↑ https://www.historyofwar.org/articles/weapons_sukhoi_su-47.html[مردہ ربط]
- ↑ https://www.airforce-technology.com/projects/su-47/[مردہ ربط]