ایشاع بنت فاقوذا / فاقوذ زکریا کی زوجہ اور مریم بنت عمران کی والدہ حنہ کی بہن تھیں۔ وہ حنہ سے بڑی تھیں، بعض کہتے ہیں کہ وہ چھوٹی تھیں۔

اولاد

ترمیم

ایشاع بانجھ تھیں، جس کی وجہ سے وہ بے اولاد تھے۔ وہ بوڑھی ہو چکی تھیں اور ظاہراً اولاد ہونے کے امکانات بھی ختم ہو چکے تھے، لیکن جب زکریا نے مریم کے پاس بے موسمی نہایت اعلیٰ قسم کے پھل دیکھے، تو اُن کے ذہن میں خیال آیا کہ جب میرا رب بے موقع پھل عطا کر سکتا ہے، تو اس کے لیے اولاد دینا کیا مشکل ہے۔ انھوں نے رب سے دعا کی،   هُنَالِكَ دَعَا زَكَرِيَّا رَبَّهُ قَالَ رَبِّ هَبْ لِي مِن لَّدُنْكَ ذُرِّيَّةً طَيِّبَةً إِنَّكَ سَمِيعُ الدُّعَاء    [1] اللہ نے ان کی اس دُعا کو قبول کیا اور فرشتوں کو حکم دیا کہ جاؤ اور میرے نیک بندے زکریا کو بیٹے کی بشارت دے دو،   فَنَادَتْهُ الْمَلآئِكَةُ وَهُوَ قَائِمٌ يُصَلِّي فِي الْمِحْرَابِ أَنَّ اللّهَ يُبَشِّرُكَ بِيَحْيَـى مُصَدِّقًا بِكَلِمَةٍ مِّنَ اللّهِ وَسَيِّدًا وَحَصُورًا وَنَبِيًّا مِّنَ الصَّالِحِينَ    [2]

حوالہ جات

ترمیم