ایفیاتلایوکوتل کا انفجار 2010ء
ایفیاتلایوکوتل (آئسلینڈی زبان میں : Eyjafjallajökull، تلفظ سنئیے : ei:jafjatlajœ:kʏtl̥ ) آئس لینڈ کا ایک برفانی گلیشئیر اور پہاڑ ہے جو اصل میں ایک زندہ آتش فشاں ہے۔ اس میں 2009ء کے اواخر میں آتش فشانی عمل شروع ہوا جس کی بنا پر لوگوں کو اس کے قریب سے نکالا بھی گیا۔ آتش فشانی عمل کے دوران میں 20 مارچ 2010ء کو پہلا انفجار (پھٹاؤ) ہوا جس کا سلسلہ جاری رہا یہاں تک کہ 14 اپریل 2010ء کو ایک بڑے دھماکے کے بعد آسمانِ یورپ میں دھوئیں اور راکھ کے بادل اس قدر پھیل گئے کہ یورپ کے قریباً بیس ممالک کو ہوائی جہازوں کی پرواز موقوف کرنا پڑی جس کا سلسلہ 15 اپریل سے 20 اپریل تک جاری رہا۔ 21 اپریل سے پروازوں کی ابتدا ہوئی جو ابھی مکمل نہیں جبکہ راکھ اور دھوئیں کے بادل مزید پھیل رہے ہیں۔
ایفیاتلایوکوتل کا انفجار 2010ء | |
---|---|
Volcano plume on 18 اپریل 2010 | |
تاریخ | 20 مارچ – 23 جون 2010 |
قسم | Strombolian اور Vulcanian eruption phases |
مقام | آئس لینڈ 63°37′59″N 19°36′00″W / 63.633°N 19.6°W |
وی ای آئی | 4 |
اثرات | large-scale disruption to air travel, smaller effects on farming in Iceland |
Composite map of the volcanic ash cloud spanning 14–25 اپریل 2010 |
یہ آتش فشاں 1666 میٹر بلند ہے اور برف کے زمانے سے اب تک وقتاً فوقتاً پھٹتا ہے۔ یہ انفجار 2010ء سے پہلے 1823ء میں ہوا تھا۔
ویکی ذخائر پر ایفیاتلایوکوتل کا انفجار 2010ء سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |