ایم ایم ربانی ہائی اسکول و جونیئر کالج، کامٹی
ماسٹر شیخ حسین ربانی نے اپنے رفقا خاص کے تعاون سے 1892ء میں کامٹی کی سرزمین پر مدرسۃ المسلمین کے نام سے ایک تعلیمی ادارہ کی بنیاد رکھی۔ بعد ازاں حسین ربانی اور ان کے رفقا کی محنتوں سے یہ مدرسہ 1902ء میں پرائمری اسکول میں تبدیل ہوا۔ 1932ء میں مڈل اسکول کی بنیاد رکھی گئی۔ جولائی 1936ء میں اسے ہائی اسکول کا درجہ ملا۔ بعد ازاں یہ ادارہ 1958ء میں ہائیر سکنڈری اسکولبنا۔ تعلیم اور کھیل کود کے ساتھ ساتھ یہاں ایسے ماہرین پیدا ہوئے جن کی بدولت آج اس ادارہ نے بین الاقوامی شہرت حاصل کر لی ہے۔ 1974ء میں اس ادارہ کو جونیر کالج کا درجہ ملا۔
قسم | غیر سرکاری |
---|---|
پرنسپل | ڈاکٹر نسیم اختر |
مقام | کامٹی، ، بھارت |
ویب سائٹ | http://mmrabbani.org |
گاندھی ٹوپی میں تعلیم
ترمیم'گاندھی ٹوپی' اب کتابوں کی بات بن چکی ہے۔ یوم آزادی اور یوم جمہوریہ پر ہی سیاسی رہنما اسے پہنے ہوئے نظر آتے ہیں۔ لیکن جدیدیت کے اس دور میں بھی کامٹی کے ایم ایم ربانی ہائی اسکول اور جونیئر کالج نے مثال قائم کی ہے۔ یہاں طالب علم طاقت، پالیسی اور صبر کی علامت گاندھی ٹوپی پہن کر ہی تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ گذشتہ 81 سال سے یہ روایت قائم ہے۔ قابل ذکر ہے کہ اقلیتوں کو معیاری تعلیم دینے کے لیے 1932ء میں شیخ حسین ربانی نے اس اسکول کی بنیاد رکھی تھی۔ اس کے بعد سے ہی اس اسکول کے طلبہ کے لیے گاندھی ٹوپی پہننا لازم قرار دیا گیا ہے ۔
بیرونی روابط
ترمیم- ربانی اسکول کا ویب گاہآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ mmrabbani.org (Error: unknown archive URL)