ایچ آئی وی ویکسین (انگریزی: HIV vaccine) سے مراد یا تو کوئی احتیاطی ویکسین ہو سکتا ہے یا پھر معالجاتی ویکسین ممکن ہے۔ اول الذکر صورت میں ویکسین کا کام کسی بھی شخص کو ایچ آئی وی سے متاثر ہونے سے شروع سے ہی محفوظ کرنا ہے۔ جب کہ ثانی الذکر صورت میں علاج و معالجہ کسی صورت میں اس شخس کو تاحیات اس مہلک مرض سے متاثرہ ہونے سے بچانا اور بالکلیہ صحت یاب بنانا۔[1]

ایچ آئی وی ویکسین تیار کرنے سے متعلق مختلف طرز عمل جن پر کام کیا جا رہا ہے۔

جدید طور پر کوئی لائسنس یافتہ ایچ آئی وی ویکسین بازار میں دست یاب نہیں ہے۔ تاہم متعدد تحقیقی منصوبے جاری ہیں جو ایک مؤثر ایچ آئی وی ویکسین کی تلاش یا ایجاد پر مرکوز ہیں۔ شواہد سے پتہ چلتا ہے کہ انسانوں میں ویکسین ممکن ہے۔ کچھ، اگر چیکہ سبھی نہیں، ایسے ایچ آئی وی مریض ہیں جو قدرتی طور پر بے اثر بنانے والی اینٹی باڈی مادے چھوڑتے ہیں جو وائرس پر قابو پا سکتے ہیں۔ پھر یہ لوگ کئی دہوں تک وائرس کی علامات سے پاک رہ سکتے ہیں۔ اس طرح کے کچھ اینٹی باڈی مادوں کا تجربہ گاہوں میں مطالعہ کیا جا رہا ہے۔

اس زمرے کی ایجادات ترمیم

2018ء سے امریکا کے محکمہ خارجہ کی اطلاع کے مطابق متعدد اقسام کے ‘اینٹی ریٹرو وائرل علاج’ کی بدولت اب اس وائرس سے متاثرہ 20 سال کے لگ بھگ عمر کے لوگ اوسطاً مزید 53 برس جینے کی توقع رکھ سکتے ہیں اور اس امر کا امکان بھی ہے کہ شاید انھیں ایڈز کا مرض کبھی بھی نہ لگے۔ 1980 کی دہائی میں ایڈز میں مبتلا ہونے والے افراد کے لیے یہ اوسط قریباً ایک سے دو برس تک ہوا کرتی تھی۔[2]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. GE Gray، F Laher، E Lazarus، B Ensoli، L Corey (April 2016)۔ "Approaches to preventative and therapeutic HIV vaccines"۔ Current Opinion in Virology۔ 17: 104–109۔ PMC 5020417 ۔ PMID 26985884۔ doi:10.1016/j.coviro.2016.02.010 
  2. ایچ آئی وی ویکسین کی تیاری کی امید