ایڈونس یونانی دیومالا کا ایک خوبصورت نوجوان جس پرافرودیت یونانیزہرہ عاشق تھی۔ ایک دن شکار کے لیے باہر گیا تو ایک جنگلی سور نے ہلاک کر دیا۔ افرودیت پھوٹ پھوٹ کر روئی۔ اس کے قطرات اشک زمین کے جس حصے پر گرے وہاں چمنستان بن گیا۔ اس کی حالت غیر دیکھ کر عالم اسفل کے یونانی دیوتا پلوٹو نے ایڈونس کو سال میں چھ مہینے زمین پر افرودیت کے ساتھ بسر کرنے کی اجازت دے دی۔ قونیقی ایڈونس کے مجسمے کی پرستش کرتے تھے۔ انگریزی زبان کے مشہور شاعر شیلے نے جان کیٹس کی جواں مرگی پر جو درد انگیز مرثیہ لکھا تھا۔ اس کا عنوان تھا۔ (ایڈونس عنفوان شاب میں مارا گیا۔
ویکی ذخائر پر ایڈونس
سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |