بائرن سون (Byron Sonne)، ٹورانٹو کا رہائشی جسے جی 20 چوٹی ملاقات کے موقع پر پولیس نے اپنے گھر سے 23 جون 2010ء کو گرفتار کر لیا۔ اطلاعات کے مطابق سون چوٹی کے دوران پولیس کی لاسلکی اتصال پر ہونے والی گفتگو پکڑ کر عالمی ورلڈ وائڈ ویب پر نشر کرنے کا ارادہ رکھتا تھا۔ تاہم کینڈائی پولیس نے اس سے اسلحہ برآمد کرنے کا دعوی کیا ہے۔

اگلے روز پولیس نے بائرن کی بیوی کی گرفتاری مکمل کر کے تفتیش شروع کر دی۔[1] اس کشمکش میں بائرن اور اس کی بیوی میں علیحدگی ہو گئی۔ گیارہ ماہ بعد 18 مئی 2011ء کو بائرن ضمانت پر جیل سے باہر آیا اور گھر میں نظر بند کر دیا گیا۔[2] عدالت میں کوئی الزام ثابت نہ ہونے پر اس پر مقدمات مئی 2012ء میں ختم کر دیے گئے۔[3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ٹورانٹو سٹار، 24 جون 2010ء، "Computer specialist’s common-law wife arrested in G20 case"
  2. "G20 accused Sonne out on bail; strict limits on Web use, leaving home"۔ ٹورانٹو اسٹار۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2011-05-18
  3. "Byron Sonne not guilty on G20 explosives charges"۔ ٹورانٹو اسٹار۔ 16 مئی 2012ء۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا