باتو غاریں
کوالالمپور کے قرب و جوار میں ایک مضافاتی بستی ہے جس کو باتو کے نام سے جانا جاتا ہے لیکن اس کی مشہوری کی وجہ باتو کے غار (انگریزی: Batu Caves) ہیں جو ایک بڑے پہاڑی سلسلے پہ واقع ہیں۔ کہا جاتا ہے کہ چار ہزار سال پہلے یہاں پہ ہندؤوں کے پیشوا ان غاروں میں چلہ کشی کرتے تھے۔ 1890ء میں ایک ہندو تاجر نے چینیوں کی مدد و تعاون سے اس کو ایک مندر کی شکل دی۔ 1920ء میں اس غار تک پہچنے کے لیے پہاڑ کی ڈھلوان پہ 272 سیڑھیاں بنائی گئیں تاکہ زائرین آسانی سے غار کے اندر مندر تک جاسکیں۔ اس کے ساتھ ہی موروگن کا ایک 140 فٹ لمبا ایک مجسمہ بنایا گیا جو سیاحوں کو دور سے ہی اپنی جانب توجہ مبذول کرواتا ہے۔ 100 میٹر سے زائد بلندی پہ سیڑھیاں چڑھنا ایک ایڈونچر سے کم نہیں۔ غار کے اندر داخل ہوں تو ایک ٹھنڈ ک کا احساس ہوتا ہے۔ بندروں کی بہتات ہے لیکن وہ سیاحوں کو کچھ نہیں کہتے۔ ملائیشیا کی تیسری بڑی کمیونٹی تامل ہندوؤں کی ہے جو اس ملک کی تعمیر و ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
باتو کے غار کے اندر داخل ہونے پر موروگن کا مجسہ | |
نام | |
دیگر نام | باتوملائی شری موروگن پیرومان کووِل |
مقام | |
ملک | ملائیشیا |
ضلع | گمبک |
متناسقات | 3°14′14.64″N 101°41′2.06″E / 3.2374000°N 101.6839056°E |
فن تعمیرات اور ثقافت | |
طرز تعمیر | تامل |
تاریخ | |
تخلیق کار | کے۔ تھمبوسامی پیلے |
ویب سائٹ | www |