بحر العلوم یا تفسیر سمرقندی قرآن کریم کی تفسیر کرنے والی کتب میں سے ایک ہے، جسے ابو لیث سمرقندی نے لکھا تھا ۔ کتاب "بحر العلوم" کی تسمیہ میں اختلاف ہے؛ ابو اللیث سمرقندی کی تراجم میں اس کا ذکر نہیں ملتا اور ان کی معروف کتاب "تفسير القرآن" کے نام سے جانی جاتی ہے۔

اسلوب تفسیر

ترمیم

کتاب "تفسير القرآن" ابو اللیث سمرقندی کی تفسیر بالمأثور کی ابتدائی کتاب ہے، جس میں مصنف نے روایات اور عقلی تفسیر کا مجموعہ پیش کیا، لیکن نقل کا پہلو غالب ہے۔ انہوں نے صحابہ و تابعین سے روایات نقل کیں اور قرآن کی وضاحت کے لیے دیگر آیات سے استدلال کیا، ساتھ ہی اسرائیلی قصص بھی شامل کیے۔[1]

تفسیر کا طریقہ

ترمیم

صاحب "كشف الظنون" نے ابو اللیث سمرقندی کی تفسیر کو مفید اور مشہور قرار دیا، جس کی احادیث شیخ زین الدین قاسم ابن قطلوبغا نے 854 ہجری میں روایت کیں۔ محمد حسین الذہبی کے مطابق، مصنف نے تفسیر کی اہمیت بیان کی اور کہا کہ بغیر زبان اور حالاتِ نزول کے علم کے قرآن کی تفسیر نہیں کی جا سکتی۔ اس کے بعد، مصنف نے تفسیر کا آغاز کیا۔[2]

محمد حسین الذہبی کے مطابق، ابو اللیث سمرقندی کی تفسیر بالمأثور ہے، جس میں وہ صحابہ، تابعین اور دیگر سے روایات نقل کرتے ہیں لیکن اسناد کا ذکر کم کرتے ہیں۔ وہ مختلف اقوال پیش کرتے ہیں مگر ان پر کوئی تبصرہ نہیں کرتے، اور قرآن کی تفسیر قرآن سے کرتے ہیں۔ بعض روایات ضعیف راویوں سے بھی نقل کی گئی ہیں۔ مجموعی طور پر، یہ تفسیر تفسیر بالمأثور کی ایک اہم کتاب ہے جہاں نقل کا پہلو غالب ہے۔[3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. كتاب: تفسير السمرقندي المسمى بحر العلوم نداء الإيمان اطلع عليه في 15 أغسطس 2015 آرکائیو شدہ 2016-09-22 بذریعہ وے بیک مشین
  2. كتاب: تفسير السمرقندي المسمى بحر العلوم نداء الإيمان اطلع عليه في 15 أغسطس 2015 آرکائیو شدہ 2016-09-22 بذریعہ وے بیک مشین
  3. ابو الليث السمرقندي وتفسيره بحر العلوم الإسلام، القرن والتفسير اطلع عليه في 15 أغسطس 2015 آرکائیو شدہ 2016-09-17 بذریعہ وے بیک مشین

بیرونی روابط

ترمیم