بحوث في قضايا فقهية معاصرة

محمد تقی عثمانی کی کتاب

بحوث في قضايا فقهية معاصرة پاکستانی دیوبندی عالم محمد تقی عثمانی کی ایک کتاب۔ جس میں دور جدید کے فقہی قضایاز یر بحث لائے گئے ہیں۔ مفتی محمد تقی عثمانی عصری فقہی مسائل کے بارے میں تقریباً تیس سال سے زائد عرصہ عربی، اردواور انگریزی زبان میں لکھتے رہے ہیں۔ یہ ابحاث متفرق مجلات اور کتب میں بکھری ہوئی موجود ہیں۔ طلبہ و قارئین کے لیے بیک وقت ان سے استفادہ مشکل ہے۔ کتاب دراصل انہی متفرق ابحاث کا مجموعہ ہے، جنہیں طلبہ و قارئین کی آسانی اور ان مضامین کی افادیت کے پیش نظر کتابی صورت میں شائع کیا گیا۔ کتاب کے اہم مباحث میں قسطوں پر خرید و فروخت، بیع تعاطی، حقوق مجردہ کی خرید وفروخت، تورق، کرنسی نوٹ، مضاربت مشتر کہ، بیچ صکوک اور مراکز اسلامیہ کی جانب سے مسلم عورتوں کے نکاح کے فسخ سے متعلقہ احکام شامل ہیں۔ رؤیۃ الحلال اور اجتماعی اجتہاد سے متعلق مباحث بھی نہایت اہمیت کے حامل ہیں۔ کتاب مجلد اور خوبصورت سرورق سے مزین ہے۔ جلد اول 356 اور دوم 3٠4 صفحات پر ہے اور مکتبہ دار العلوم کراچی سے 1425 ھ میں شائع ہوئی ہے۔[1]

بحوث في قضايا فقهية معاصرة
مصنفمحمد تقی عثمانی
ملکپاکستان
زبانعربی
موضوعفقہ

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ظل ھما (جنوری۔ جون 2٠19)۔ "مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ"۔ راحت القلوب۔ 3 (1): 2٠4۔ 28 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 جنوری 2٠22