براہوی قبائل
پندرانی
= پندرانی قوم
ترمیمبہادر زئی ،بہاؤالدینی ،بہرام زئی ،غلام زئی خوشداد زئی ،رمضانزئی ،مہراڑی،شہداد ئی ،خانہ زاد؛
جتک
ترمیمجتک زہری فیدریشن کے قدیم براہوئی قبیلہ میں سے ایک ہے ۔
رودینی براہوئی
ترمیمرودینی امیر رودین خان براہوئی کی اولاد ہیں ، جو براہویوں کے مشہور مورث اعلیٰ براہو کے سات بیٹوں میں سے ایک تھا ۔
سُمالاڑی براہوئی
ترمیمسُمالاڑی یا سُمالانی ، میر شمال کی اولاد ہیں ، جو میرواڑیوں کے مورث میرو کا ایک بھائی تھا ۔ میر سُمال نے جد گالوں کے خلاف میرواڑیوں کا ساتھ نہیں دیا تھا ، لہذا اسے زمین میں حصہ نہیں ملا ۔ سموں نے سندھ پر سومروں کے بعد حکومت کی تھی ۔
ٍسر پرہ براہوئی
ترمیمیہ ایک نامور براہوئی قبیلہ ہے جس کا موجودہ سردار سردار عاصم خان ہے۔
ذیلی طائفے:
1۔سومارزئی ٹکری خلیل احمد سرپرہ 2۔نوتکزئی ٹکری براہوئی سیف اللہ سرپرہ 3۔شمبدائی ٹکری محمد ایوب سرپرہ 4۔رودینزئی ٹکری اسد اللہ سرپرہ 5۔آدم زئی ٹکری نور آحمد سرپرہ 6۔مرئی ٹکری شادی خان سرپرہ 7۔جاڑ زئی ٹکری مبارک خان سرپڑہ
سِیان \ سیاں \ سیانی
ترمیمسیان، سیاں، سیانی، سیاہانی، سیہوں، ایک ہی قبیلے کا نام ہیں جو مختلف علاقوں میں مختلف بول چال کیوجہ سے مختلف طریقوں سے تلفظ ہوا تاہم درست تلفظ "سیان" ہے۔ یہ براہوئی ستان کے مختلف علاقوں یعنی لسبیلہ، جھاؤ، وڈھ، نال، پنجگور ، دالبندین وغیرہ میں صدیوں سے آباد ہیں ۔ علاؤہ ازیں اس قوم کے باشندے دنیا کے دیگر حصوں میں آباد ہیں یعنی عراق ، ایران اور ان کے پڑوسی ممالک میں کثیر تعداد میں آباد ہیں ۔
اس قبیلے کے افراد مختلف علاقوں میں آباد ہونے کیوجہ سے مختلف زبانیں بولتے ہیں۔ کردستان عراق میں کردی زبان، ایران میں براہوئی ی و فارسی بولتے ہیں، دالبندین میں براہوئی ی، نال اور وڈھ میں براہوئی و بروہی ، لسبیلہ میں براہوئی بروہی جدگالی بولتے ہیں۔ اس کے علاؤہ دنیا کے ڈیجیٹل نقشے میں گوٹھ سیان لسبیلہ براہوئیستان "شہر روغان" کا نام اگر تلاش کریں تو اس نقشے میں ایک ریور (ندی) ملتا ہے جس کا نام "کرد ریور" لکھا گیا ہے، جس کا مطلب "کرد کور" ہے، جو کُردی کور سے بگڑ کر کُڈی کور بن گیا ہے۔ یہاں کے عمر رسیدہ لوگوں کے مطابق سیان دراصل کرد براہوئی ہیں۔ جبکہ ایران میں سیان برادری کا سربراہ "سردار محمد سیان ہے" اس کے علاؤہ سردار رضا خان سیانی بھی مشہور و معروف ہیں۔
سیان قبیلہ عراق کردستان میں بڑی تعداد میں آباد ہیں، مورخین کہتے ہیں کہ سیان برادری نے دریا فرات دجلہ سے ہجرت کرکے برصغیر میں آئے ۔۔ یہاں بھی یہ لوگ زیادہ تر مالداری اور زمینداری کرکے گذر بسر کرتے ہیں۔
لسبیلہ میں موجود سیان قبیلہ صدیوں سے رہتے ہیں اس قبیلے کا ریاست براہوئی ستان کے "گزٹیئر آف براہوئی ستان لسبیلہ" کے بک میں زکر ہے، جو 1906 میں گورنمنٹ آف براہوئی ستان نے پبلش کیا، اُس وقت سیان قبیلہ کی آبادی چھ سو ننانوے تھا، جبکہ سردار مرحوم جان محمد سیان تھا، اس کا مطلب یہ ہوا کہ یہ قبیلہ دو صدیوں سے بھی زیادہ عرصہ ہوا ہے لسبیلہ میں رہتے ہیں۔
ساجدی براہوئی
ترمیمبعض مصنفین کے نذدیک ساجدی سیتھی ماخذ یعنی قدیم سجتائی اور سکندر شمال سے آنے والی فوج کے حصہ کی اولاد سمجھتے جاتے ہیں ۔ جھالان میں غالب پارہ ساکتئی یا ساکا زئی سیتھی ماخذ کا ہے ۔ ساکا اب بھی کیپسن کی سرحدوں پر موجود ہیں ۔ مقامی بیانات کے مطابق ساجدی ابتدا میں کوئی اٹھارہ قرن پہلے شمال سے آئے تھے اور پنجگور کے قریب وادی گجگ میں متمین ہو گئے ۔ یہاں ان کے قدیم دیہات ساکا قلات کے کھنڈر اب تک موجود ہیں ۔ سردار طاءفہ میر ساکا ہے جو سنی مسلمان ہے اور باقی سب ذکری ہیں اور مغربی براہوئی ی بولتے ہیں ۔