بزم سائنسی ادب کا آغاز کراچی میں جون 1992 عظمت علی خان نے اپنے کچھ ساتھیوں کے سال مل کر کیا۔ "سائنس برائے عوام" اور " ادب برائے سائنس" اس بزم کا نعرہ اور مقاصد ہیں۔ اس بزم کی ایک ذیلی تنظیم " محفل ِ سائنسی شعر و سخن" کا قیام اکتوبر 2008 کو عمل میں آیا۔ سائنسی شاعری کی نئی صنف " سائفکو" بھی اسی قابوس سے پیش کی گئی۔ ہر ماہ کے آخری سنیچر(ہفتے) شا م بعد نماز عصر ۔[1] بزم سائینسی ادب کی نشست باقاعدگی سے منعقد ہوتی ہے۔ جس میں سائینسی مواد پر مبنی مضامین عام فہم زبان میں ادب کی چاشنی کے ساتھ پیش کیے جاتے ہیں [2] جبکہ ہر ماہ کے دوسرے اتوار کو بعد نماز عصر سائنسی موضوعات پر مبنی کلام پیش کیا جا تا ہے[3]2017 اس بزم کے قیام کا پچیسواں برس مکمل ہو کر چھبیسواں برس شروع ہوگا۔ یہ پاکستان کی واحد بزم ہے جو اتنے عرصے سے تواتر کے ساتھ جاری وساری ہے۔ بزم کے بہت سے منصوبے ہیں لیکن کسی بھی سطح پر کوئی سرکاری امداد نہ ہونے کے سبب التوا کا شکار ہیں۔

بزم سائنسی ادب
مخفف
مقصد"سائنسی موضوعات کا عام فہم زبان میں لوگوں تک پہنچانا
ہیڈکوارٹرکراچی
مقام
  • کراچی
دفتری زبان
اردو

حوالہ جات

ترمیم
  1. "بزم سائنسی ادب کی ماہانہ نشست آج ہوگی۔ جنگ"۔ 09 جنوری 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 06 جنوری 2017 
  2. A blend of Science and Urdu Literature
  3. Paying tribute: Of science and poetry

بیرونی روابط

ترمیم