بستی مولویان
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
بستی مولویان ضلع رحیم یار خان میں واقع ہے یہ ایک قصبہ ہے جو رحیم یارخان شہر کی شمال مغرب کی سمت میں واقع ہے بستی مولویان ایک قدیمی بستی ہے جوتین سوسال پرانی ہے اس بستی کی وجہ شہرت بستی میں موجود ایک قدیمی مسجد ہے جو تین سوسال پہلے تعمیر ہوئی جس کا درمیانی گنبد آج بھی اسی حالت میں موجود ہے اس مسجد کو مقامی زبان میں وڈی مسیت(بڑی مسجد) کہا جاتا ہے اس مسجد سے متصل ایک مدرسہ ہے جو جامعہ شمس العلوم کے نام سے پہچانا جاتا ہے جس کی بنیاد۔ سن 1175ہجری میں یہاں کے باسیوں نے رکھی اس مدرسے میں جید علما کرام نے تعلیم حاصل کی جن حضرت صدیق رح بھرچونڈی شریف خلیفہ غلام محمد دین پور شریف والے قابل ذکر ہیں 2010 میں وفات پانے مدرسہ کے بزرگ اور حضرت حماداللہ ہالیجوی رح کے خلیفہ مجاز حضرت مولانا شریف اللہ رح کی حدیث کی سند قربی ملک بھر میں مشہور ہے سیکڑوں علما اس سند کے حصول کے لیے حضرت کے ہاں تشریف لاتے اور سند قربی جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تک صرف 16 واسطوں تک پہنچتی ہے حاصل کرتے استاذ العلماء حضرت مولانا عبد الرحیم مولویانوی رح کی قبر بھی مدرسہ کے اندر موجود ہے اس بستی کے لوگوں نے قرانی تعلیمات کو اپنایا جس کیوجہ سے اس بستی نام بستی مولویان پڑ گیا
یہاں کے باسیوں کا ذریعہ معاش کھیتی باڑی ہے یہاں کماد کے فصل زیادہ کاشت کی جاتی ہے لیکن حالیہ پرمٹ کے بحران اور شوگر مافیا کی وجہ سے لوگ کپاس کی طرف متوجہ ہو رہے ہیں اس ترقی کے دور میں بھی یہ بستی ابھی تک گیس جیسی عام سہولت سے محروم ہے بستی کا سیوریج کا نظام بھی کچھ اچھا نہیں جس کی وجہ سے یہاں بیماریاں پھیل رہی ہیں مسائل کے حساب سے بستی ارباب اختیار کی توجہ کی منتظر ہے