بسط تصوف کی ایک اصطلاح کو کہتے ہیں
سالک کی کشادگی دل و سرور کو بسط کہتے ہیں اور اس کی ضد کو قبض(تصوف) کہتے ہیں
سالک پر سیر الی اللہ کی حالت میں بعض واردات ایسے وارد ہوتے ہیں جن سے عشق اور محبت کا غلبہ اور دل میں سرور وشوق پیدا ہوتا ہے عبادت میں لذت آتی ہے جس سے سالک کی ترقی باطن ہوتی ہی بسط ہے اور قبض اس کے پرعکس صوفیائے کرام فرماتے ہیں کہ یہ دونوں حالتیں قبض و بسط سالک پر وارد ہو نے لازمی ہیں۔[1]

حوالہ جات ترمیم

  1. اصطلاحات صوفیہ، صفحہ 18، خواجہ شاہ محمد عبد الصمد، دلی پرنٹنگ ورکس دلی