بنفشہ بنت عبد اللہ رومیہ (وفات:598ھ) خلافت عباسیہ کے تینتیسویں خلیفہ مستضی بامر اللہ کی کنیز تھیں اور نہایت متقی خاتون تھیں۔[1][2][3][4][5] اپنے زمانے میں امورِ خیر میں بڑی شہرت رکھتی تھیں۔

بنفشہ بنت عبداللہ
(عربی میں: بنفشة بنت عبداللة)،(انگریزی میں: Banafsha bint Abdullah ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
تاریخ وفات سنہ 1201ء   ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات طبعی موت   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت دولت عباسیہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
ساتھی المستضی بامر اللہ   ویکی ڈیٹا پر (P451) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ غلام   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

وفات

ترمیم

بنفشہ کی وفات جمعہ کے روز 19 ربیع الاول 598ھ کو ہوئی۔[6]

حوالہ جات

ترمیم
  1. al-Sāʻī، ʻAlī ibn Anjab Ibn؛ انجب،، ابن الساعي، علي بن (1934)۔ الجامع المختصر في عنوان التواريخ وعيون السير (عربی میں)۔ المطبعة السريانية الكاثوليكية،۔ ص 88 اور 320
  2. المورد (عربی میں)۔ Wizārat al-Iʻlām, al-Jumhūrīyah al-ʻIrāqīyah.۔ 1988۔ ص Volume 17, Issue 3
  3. al-Saʻi، Alī ibn Anjab Ibn؛ انجب،، ابن الساعي، علي بن (1934)۔ الجامع المختصر في عنوان التواريخ وعيون السير (عربی میں)۔ المطبعة السريانية الكاثوليكية،۔ ص Volumes 1-3 - 12
  4. Iraq), Bulletin of the College of Arts and Sciences, Baghdad, Volumes 1-2 (1956). Bulletin of the College of Arts and Sciences, Baghdad (انگریزی میں). the University of Michigan. p. 2.{{حوالہ کتاب}}: اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: متعدد نام: مصنفین کی فہرست (link) اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: سال اور تاریخ (link) صيانة الاستشهاد: أسماء عددية: مصنفین کی فہرست (link)
  5. مصطفى، ‏جواد، (1975)۔ ‏في التراث العربي :‏: ‏التاريخ- الخطط- الأدب- اللغة- التراث الشعبي- النقد /‏ (عربی میں)۔ ‏منشورات وزارة الاعلام، الجمهورية العراقية،‏۔ ص 49
  6. ʻAsīrī، Murayzin Saʻīd Murayzin (1987)۔ al-Ḥayāh al-ʻilmīyah fī al-ʻIrāq fī al-ʻAṣr al-Saljūqī (عربی میں)۔ Maktabat al-Tạ̄lib al-Jāmiʻī۔ ص 9{{حوالہ کتاب}}: اسلوب حوالہ 1 کا انتظام: سال اور تاریخ (link)