المستضی بامر اللہ (پیدائش: 23 مارچ 1142ء– وفات: 30 مارچ 1180ء) خلافت عباسیہ کا تینتیسواں خلیفہ تھا جس نے 1170ء سے 1180ء تک حکمرانی کی۔ مستضی کے دور میں صلاح الدین ایوبی نے دنیائے اسلام میں شہرت پائی۔

حسن المستضی بن یوسف المستنجد
(عربی میں: حسن المستضيء بأمر الله ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

عباسی خلیفہ خلافت عباسیہ
دور حکومت 18 دسمبر 1170ء27 مارچ 1180ء
( 9 سال 3 ماہ 10 دن)
تاج پوشی 20 دسمبر 1170ء
معلومات شخصیت
پیدائش 1142ء
بغداد  ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 28 مارچ 1180ء (38 سال)
بغداد  ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت دولت عباسیہ  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام
زوجہ زمرد خاتون الترکیہ،
شراف خاتون الترکیہ،
بنفشہ بنت عبداللہ الرومیہ
اولاد الناصر لدین اللہ  ویکی ڈیٹا پر (P40) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد المستنجد باللہ
خاندان خلیفہ خلافت عباسیہ (بغداد)  ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نسل الناصر لدین اللہ
دیگر معلومات
پیشہ سیاست دان[1]،  خلیفہ  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
المستضی بامر اللہ کی لاجوردی مہر - (برٹش میوزیم)

سوانح ترمیم

مستضی کی پیدائش بغداد میں بروز سوموار 23 شعبان 536ھ مطابق 23 مارچ 1142 کو ہوئی۔ پیدائشی نام الحسن بن یوسف تھا۔ کنیت ابو محمد اور لقب شاہی المستضی بامر اللہ تھا۔ مستضی کی والدہ ارمنیہ تھی جسے عصمت بھی کہا جاتا تھا۔[2]

نسب ترمیم

مستضی کا نسب یوں ہے:

المستضی بامر اللہ حسن بن یوسف المستنجد باللہ بن محمد المقتفی لامر اللہ بن احمد المستظہر باللہ بن عبد اللہ المقتدی بامر اللہ بن محمد بن القائم بامر اللہ بن احمد القادر باللہ بن اسحاق بن جعفر المقتدر باللہ بن احمد المعتضد باللہ بن محمد الموفق باللہ بن ابوالفضل جعفر المتوکل علی اللہ بن محمد المعتصم باللہ بن ابوجعفر ہارون الرشید بن ابو عبد اللہ محمد المہدی باللہ بن ابوجعفر المنصور بن محمد بن علی بن عبد اللہ بن علی بن عبد اللہ بن عباس بن عبد اللہ بن عباس بن عباس بن عبد المطلب۔

تخت نشینی ترمیم

بروز ہفتہ 2 ربیع الثانی 566ھ مطابق 12 دسمبر 1170ء کو المستنجد باللہ کا انتقال ہوا تو مستضی کو خلیفہ تسلیم کر لیا گیا۔ بروز اتوار 10 ربیع الثانی 566ھ مطابق 20 دسمبر 1170ء کو باقاعدہ طور پر رسم تخت نشینی و بیعت عامہ ہوئی۔ اُس روز مستضی نے ایک ہزار سے زائد خلعت تقسیم کیے۔ جمعہ 21 ربیع الثانی 566ھ مطابق یکم جنوری 1171ء کو الروح بن الحدثنی کو بغداد کا قاضی القضاۃ مقرر کیا۔ وزیر استاد عضدالدولہ کو خلعت سے نوازا اور غلاموں سے 17 امیر مقرر کیے اور واعظوں کو اجازت دے دی گئی۔[3]

عہد خلافت کے واقعات ترمیم

مستضی بامر اللہ کے عہد حکومت کے واقعات بااعتبار سنہ ہجری یوں ہیں:

وفات ترمیم

ماہِ شوال 575ھ کے اواخر میں (اواخر مارچ 1180ء) مستضی علیل ہوا اور اُس کی بیوی نے اِس بیماری کو چھپانا چاہا مگر ایسا ممکن نہ ہو سکا۔ بخار طول پکڑ گیا اور آخر شوال تک مستضی بستر علالت پر رہا۔ مستضی کی بیماری کے دوران الناصر لدین اللہ کی خلافت کی بیعت کرلی گئی۔ 30 مارچ 1180ء کو مستضی 38 سال کی عمر میں بغداد میں فوت ہوا۔[7]

حوالہ جات ترمیم

  1. https://pantheon.world/profile/person/Al-Mustadi
  2. ابن کثیر: البدایہ والنہایہ، جلد 12، صفحہ 342۔
  3. ابن کثیر: البدایہ والنہایہ، جلد 12، صفحہ 342/343۔
  4. ابن کثیر: البدایہ والنہایہ، جلد 12، صفحہ 345۔
  5. ابن کثیر: البدایہ والنہایہ، جلد 12، صفحہ 349۔
  6. ابن کثیر: البدایہ والنہایہ، جلد 12، صفحہ 387۔
  7. ابن کثیر: البدایہ والنہایہ، جلد 12، صفحہ 393۔
المستضی بامر اللہ
پیدائش: 23 مارچ 1142ء وفات: 30 مارچ 1180ء
مناصب سنت
ماقبل  خلیفہ اسلام، خلیفہ خلافت عباسیہ
18 دسمبر 1170ء27 مارچ 1180ء
مابعد