بنو ثقیف
عرب کا مشہور قبیلہ جو بہت جنگجو تھا اور طائف اور اس کے گرد نواح میں آباد تھا۔ اخر تک کفر کا ساتھ دیتا رہا۔ فتح مکہ کے بعد اس نے بنو ہوازن کے ساتھ مل کر مسلمانوں کا مقابلہ کیا۔ جس میں ایک دفعہ مسلمانوں کے قدم اکھڑ گئے۔ اس جنگ میں اس کے ایک فرقے نے جوبنو مالک کہلاتا تھا۔ بڑی پامردی کا ثبوت دیا۔ لیکن جب شکست ہوئی تو بھاگ کر طائف چلا گیا۔ اور قلعہ بند ہو گیا۔ مسلمانوں نے طائف کا محاصرہ کر لیا۔ لیکن قلعہ فتح نہ ہو سکا۔ اس پرمحاصرہ اٹھا لیاگیا۔ چند روز بعد 9 ھ 631ء میں ان کا سردار مالک بن عوف حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آکر مشرف با اسلام ہوا۔ اس کے ساتھ ہی عروہ بن مسعود نے بھی اسلام قبول کر لیا اور پھر سارا قبیلہ اسلام لے آیا۔ اموی دور میں بصرے کا مشہور عامل حجاج بن یوسف اسی قبیلے سے تھا۔