بوسے بازی کی روایتیں (انگریزی: Kissing traditions) مختلف سماجوں میں بوسوں سے متعلق رویے سے تعلق رکھتی ہیں۔ کچھ معاشرے میں ایک ہی جنس کے لوگوں کی بوسے بازی عام ملاقات یا شفقت کا اظہار ہے، جب کہ کئی ممالک، جن میں مغربی ممالک شامل ہیں، وہاں اجنبی مرد و زن کی بوسے بازی ایک عام سی بات ہے۔ یہ بوسے بازی ہاتھ، سر، گال یا ہونٹ پر لی جاتی ہے۔ ان میں آخر الذکر کو رومانی بوسے بازی کے زمرے میں دیکھا جاتا ہے۔

تین لڑکیاں زبان سے بوسے بازی کرتی ہوئی دیکھی جا سکتی ہیں۔

مرد و زن کے تعلقات کے ضمن میں ترمیم

ﻣﺒﺎﺷﺮﺕ ﮐﮯ ﺟﻨﺴﯽ عمل ﻣﯿﮟ ﺑﻐﻞ ﮔﯿﺮﯼ ﮐﮯ ﺑﻌﺪ ﺑﻮﺳﮯ ﺑﺎﺯﯼ ﮐﺎ ﺧﺎﺹ ﻣﻘﺎﻡ ﮨﮯ۔ ﻣﺮﺩ ﯾﺎ ﻋﻮﺭﺕ ﮨﻮﻧﭩﻮﮞ ﮐﻮ ﮐﻠﯽ ﮐﯽ ﻃﺮﺡ ﺑﻨﺎ ﮐﺮ ﺍﯾﮏ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﮐﮯ ﮔﺎﻟﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﮨﻮﻧﭩﻮﮞ ﺍﻭﺭ ﺟﺴﻢ ﮐﮯ ﮐﺴﯽ ﺩﻭﺳﺮﮮ ﻣﻘﺎﻡ ﭘﺮ ﯾﺎ ﺍﺳﮯ ﭼﻮﻣﻨﮯ ﮐﻮ ﺑﻮﺳﮧ ﮐﮩﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺟﺐ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﮯ ﮨﻮﻧﭩﻮﮞ ﮑﺎ ﺑﻮﺳﮧ ﻟﯿﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺗﻮ ﻋﻮﺭﺕ ﻣﺮﺩ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﮐﮯ ﺟﺴﻤﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺑﺮﻗﯽ ﻟﮩﺮ ﺩﻭﮌ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ۔ ﺑﻮﺳﮧ ﺟﺘﻨﺎ ﺷﺪﯾﺪ ﮨﻮ ﮔﺎ ﻋﻮﺭﺕ ﺍﻭﺭ ﻣﺮﺩ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺍﺗﻨﺎ ﮨﯽ ﺭﺍﺣﺖ ﺁﻣﯿﺰ ﮨﻮ ﮔﺎ۔ﻣﮕﺮ ﮐﭽھ ﻣﺎﮨﺮﯾﻦ ﺟﻨﺴﯿﺎﺕ ﮐﺎ ﺧﯿﺎﻝ ﮨﮯ ﮐﮧ ﺑﻮﺳﮯ ﮐﺎ ﺣﺴﻦ ﺍﺱ ﺑﺎﺕ ﻣﯿﮟ ﻧﮩﺎﮞ ﮨﮯ ﮐﮧ ﻭﮦ ﻧﮩﺎﯾﺖ ﻧﺰﺍﮐﺖ ﮐﮯ ﺳﺎﺗھ ﻟﯿﺎ ﺟﺎﺋﮯ ۔ ﺑﻮﺳﮧ ﻣﺮﺩﻭﮞ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺧﻮﺍﺗﯿﻦ ﮐﻮ ﮔﺮﻣﺎﻟﮯ ﮐﺎ ﺍﻧﺘﮩﺎﺋﯽ ﻣﻮﺛﺮ ﮨﺘﮭﯿﺎ ﺭ ﮨﮯ ﺍﺳﮯ ﺑﯿﺸ ﺘﺮ ﻣﺮﺩ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ ﮐﺮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ۔ ﺍﻭﺭ ﺧﺎﺹ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﺍﺱ ﻭﻗﺖ ﺗﮏ ﮐﺮﺗﮯ ﺭﮨﺘﮯ ﮨﯿﮟ ﮐﮧ ﺟﺐ ﻋﻮﺭﺗ ﺸﺮﻡ ﻭﺣﯿﺎ ﺳﮯ ﭘﺎﻧﯽ ﭘﺎﻧﯽ ﻧﮧ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﮯ۔ ﮐﭽھ ﻋﺮﺻﮧ ﺩﻡ ﺑﻌﺪ ﻧﺌﯽ ﺑﯿﺎﮨﺘﺎ ﺑﯿﻮﯼ ﺍﭘﻨﮯ ﺷﻮﮨﺮ ﺳﮯ ﺑﺨﻮﺑﯽ ﻣﺘﻌﺎﺭﻑ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﺳﮑﯽ ﺷﺮﻡ ﻭﺣﯿﺎ ﻣﭧ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﺗﺐ ﻭﮨﺒﮭﯽ ﺑﻮﺳﮯ ﺑﺎﺯﯼ ﮐﺎ ﮐﮭﯿﻞ ﮐﮭﯿﻠﻨﮯ ﻟﮕﺘﯽ ﮨﮯ۔ﻋﻮﺭﺕ ﮐﻮ ﻣﺎﯾﻮﺳﯽ ﯾﻮ ﮔﯽ ﺍﺱ ﮐﺎ ﺩﻝ ﺍﻓﺴﺮﺩﮦ ﮨﻮ ﺟﺎﺋﮯ ﮔﺎ ﺍﻭﺭﻭﮦ ﻣﺮﺩ ﮐﮯ ﻣﺘﻌﻠﻖ ﻏﻠﻂ ﺭﺍﺋﮯ ﻗﺎﺋﻢ ﮐﺮﻟﮯ ﮔﯽ۔ﺑﻮﺳﮯ ﻟﯿﻨﮯ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺷﮩﻮﺕ ﺑﯿﺪﺍﺭ ﮐﺮﻧﮯ ﻭﺍﻟﮯ ﺧﺎﺹ ﻣﻘﺎﻣﺎﺕ ﮨﻮﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺟﮩﺎﮞ ﺑﻮﺳﮧ ﺑﺎﺯﯼ ﮐﺮﻧﮯ ﺳﮯ ﻋﻮﺭﺕ ﮔﺮﻡ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﺍﻥ ﻣﺨﺘﻠﻒ ﻣﻘﺎﻣﺎﺕ ﭘﺮ ﺑﻮﺳﻮﮞ ﮐﺎ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ﭼﮩﺮﮮ ﮐﮯ ﺗﻤﺎﻡ ﻣﻘﺎﻣﺎﺕ ﭘﺮ ﺑﻮﺳﮧ ﻟﯿﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ﯾﮩﺎﮞ ﭘﺮ ﮔﺎﻟﻮﮞ ﮨﻮﻧﭩﻮﮞ ﻣﻨﮧ ﻣﺎﺗﮭﮯ ﺁﻧﮑﮭﻮﮞ ﮐﺎﻥ ﺍﻭﺭ ﺍن ﮑﮯ ﭼﺎﺭﻭﮞ ﻃﺮﻑ ﺍﻭﺭ ﭨﮭﻮﮌﯼ ﮐﺎ ﺑﻮﺳﮧ ﻟﯿﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﻣﻨﮧ ﮐﮯ ﺑﻮﺳﮯ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﺯﺑﺎﻥ ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ ﮐﯽ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ۔ ﺟﺐ ﻣﯿﺎﮞ ﺑﯿﻮﯼ ﻣﯿﮟ ﺳﮯ ﮐﻮﺋﯽ ﺯﺑﺎﻥ ﮐﺎ ﺑﺎﮨﻤﯽ ﻃﻮﺭ ﭘﺮ ﻟﻤﺲ ﮐﺮﺍﺗﮯ ﮨﯿﮟ ﺍﺳﮯ ﺟﻨﺴﯽ ﺯﺑﺎﻥ ﻣﯿﮟ ﺟﻨﮓ ﺯﺑﺎﻥ ﮐﮩﺘﮯ ﮨﯿﮟ۔ﺍﺱ ﺳﮯ ﻣﯿﺎﮞ ﺑﯿﻮﯼ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﺑﮩﺖ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﮔﺮﻡ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﮯ ﮨﯿﮟ۔ﺯﺑﺎﻧﻮﮞ ﺳﮯ ﻣﻨﮧ ﮐﮯ ﺗﺎﻟﻮ ﮐﺎ ﻟﻤﺲ ﮐﯿﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺟﺴﮯ ﺗﺎﻟﻮ ﺑﻮﺳﮧ ﯾﻌﻨﯽ ﺗﺎﻝ ﭼﻤﺒﻦ ﮐﮩﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ۔ﭼﮩﺮﮮ ﮐﮯ ﻧﯿﭽﮯ ﮔﺮﺩﻥ ﮐﮯ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﻃﺮﻑ ﭘﯿﭽﮭﮯ ﺑﺎﻟﻮﮞ ﮐﮯ ﺧﺘﻢ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﺎ ﺣﻠﻘﮧ ﮐﻨﺪﮬﮯ ﭘﺴﺘﺎﻥ ﭘﺴﺘﺎﻧﻮﮞ ﮐﮯ ﺩﺭﻣﯿﺎﻥ ﮐﺎﻣﻘﺎﻡ ﭘﺴﺘﺎﻥ ﺳﮯ ﺑﻐﻞ ﺗﮏ ﮐﺎ ﻣﻘﺎﻡ ﺍﻭﺭ ﻣﺮﺩ ﮐﯽ ﭼﮭﺎﺋﯽ ﻧﺎﻑ ﺍﻭﺭ ﭘﯿﭧ ﮐﺖ ﮐﻨﺎﺭﻭﮞ ﮐﮯ ﺣﺼﮧ ﺑﻮﺳﮯ ﮐﮯ ﻟﺌﮯ ﻣﻮﺯﻭﮞ ﮨﻮﺗﺎ ﮨﮯ۔ﻋﻮﺭﺕ ﮐﮯ ﭘﺴﺘﺎﻥ ﮐﺎ ﺑﻮﺳﮧ ﻟﯿﻨﮯ ﺳﮯ ﻋﻮﺭﺕ ﮔﺮﻡ ﮨﻮ ﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ ﺍﺱ ﮐﮯ ﺟﺴﻢ ﻣﯿﮟ ﻋﺠﯿﺐ ﺳﯽ ﺗﺮﻧﮓ ﺩﻭﮌﻧﮯ ﻟﮕﺘﯽ ﮨﮯ ﺟﺲ ﺳﮯ ﺍﺳﮯ ﺍﻧﺘﮩﺎﺋﯽ ﺭﺍﺣﺖ ﻣﺤﺴﻮﺱ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﮯ ﻟﯿﮑﻦ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﮯ ﭘﺴﺘﺎﻥ ﮐﺎ ﺑﻮﺳﮧ ﻋﻮﺭﺕ ﮐﮯ ﺣﺎﻣﻠﮧ ﮨﻮﻧﮯ ﮐﯽ ﺻﻮﺭﺗ ﻤﯿﮟ ﻧﮩﯿﮟ ﻟﯿﻨﺎ ﭼﺎﮨﯿﮯ۔ ﺍس سے ﺍﺱ ﮐﮯ ﭘﺴﺘﺎﻧﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺩﻭﺩﮪ ﮨﻮ ﺍﻭﺭ ﺑﭽﮧ ﺩﻭﺩﮪ ﭘﯿﺘﺎ ﮨﻮ۔ﭘﺴﺘﺎﻥ ﮐﯽ ﭼﻮ ﭼﯿﺎﻥ ﺯﯾﺎﺩﮦ ﺣﺴﺎﺱ ﮨﻮﺗﯽ ﮨﯿﮟ ﺍﻧﮩﯿﮟ ﺑﺎﺭﯼ ﺑﺎﺭﯼ ﺩﻭﻧﻮﮞ ﮨﻮﻧﭩﻮﮞ ﻣﯿﮟ ﺩﺑﺎ ﮐﺮ ﭼﻮ ﺳﺎ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺍﻭﺭ ﺍﻥ ﭘﺮ ﺯﺑﺎﻥ ﮐﻮﺭ ﮔﮍﺍ ﺟﺎﺗﺎ ﮨﮯ ﺟﺲ ﺳﮯ ﻋﻮﺭﺕ ﺑﮩﺖ ﺟﻠﺪﮔﺮﻡ ﮨﻮﺟﺎﺗﯽ ﮨﮯ۔

سزائیں ترمیم

کچھ ملکوں میں بوسے بازی پر سخت سزائیں بھی دی جاتی ہیں۔ سعودی عرب کی ایک عدالت نے ایک شخص کو شاپنگ مال میں سر عام بوسے بازی پر چار ماہ قید اور نوے کوڑے مارنے کی سزا سنائِی ہے۔ سعودی عرب کے ایک سرکاری اخبار الیوم میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق مذہبی پولیس نے مبینہ مجرم اور دو عورتوں کو کیمروں کی مدد سے دوسرے خریداروں کے سامنے غیر اخلاقی حرکات کے الزام میں گرفتار کیا تھا[1]، جس کے بعد عدالت نے یہ سزا سنائی تھی۔ ایک اور معاملے میں اسی سعودی عرب میں ایک شہری کو اپنی غیر ملکی گھریلو ملازمہ سے بوسے بازی پر بھاری قیمت چکانا پڑ گئی ہے مگر یہ قیمت سو، دو سو ریال نہیں بلکہ اکٹھے تیرہ ہزار امریکی ڈالرز کے برابر ہے اور اپنی بیگم سے معافی تلافی اس پر مستزاد رہی۔[2]

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم

  1. سعودی عرب: بوسہ بازی کرنے والے کو 4 ماہ قید، 90 کوڑوں کی سزا[مردہ ربط]
  2. "سعودی شہری کو ایک بوسہ 13 ہزار ڈالرز میں پڑ گیا۔ گھریلو ملازمہ سے بوسے بازی کی عبرت ناک سزا"۔ 31 جنوری 2013 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 اگست 2020