بولیوارئین انقلاب وینزویلا میں ایک سیاسی عمل ہے جس کی قیادت وینزویلا کے صدر ہیوگو شاویز نے کی، جو پانچویں جمہوریہ تحریک کے بانی تھے جو بعد میں یونائیٹڈ سوشلسٹ پارٹی آف وینزویلا (PSUV) کہلائی اور اس کے جانشین نکولس مادورو تھے۔ بولیوارئین انقلاب کا نام انیسویں صدی کے ابتدائی وینزویلا کے انقلابی رہنما سائمن بولیوار کے نام پر رکھا گیا ہے، جو ہسپانوی تسلط سے جنوبی امریکہ کے بیشتر شمالی حصے کی آزادی کے حصول کے لیے ہسپانوی امریکی جنگوں میں نمایاں تھے۔ شاویز اور دیگر حامیوں کے مطابق، بولیورین انقلاب بولیورینزم ، قوم پرستی اور ریاست کی زیر قیادت معیشت کو نافذ کرنے کے لیے ایک بین امریکی اتحاد کی تعمیر کرنا چاہتا ہے۔

سلسلۂ مضامین گلابی لہر
فوجی پرچم شاویز کی آنکھیں، اٹھائے ہوئے
تاریخ2 February 1999 – present
(25 سال، 10 ماہ اور 22 دن)
وجہہیوگو شاویز اور نکولاس مدورو کی صدارت
محرکEstablishment of cultural and political hegemony[1][2]
نتیجہبولیوارئین وینزولا کا بحران
  1. Canelón-Silva، Agrivalca Ramsenia (2014)۔ "Del Estado Comunicador Al Estado De Los Medios. Catorce Años De Hegemonía Comunicacional En Venezuela."۔ Palabra Clave۔ ج 17 ش 4: 1243–78۔ DOI:10.5294/pacla.2014.17.4.11
  2. Rory، Carroll (2014)۔ Comandante : Hugo Chavez's Venezuela۔ Penguin Books: New York۔ ص 182–94۔ ISBN:978-0143124887

اپنی ستاونویں سالگرہ کے موقع پر، یہ اعلان کرتے ہوئے کہ وہ کینسر کا علاج کرا رہے ہیں، شاویز نے اعلان کیا کہ انھوں نے بولیورین انقلاب کے نعرے کو "مادر وطن، سوشلزم یا موت" کے بدلے "مادر وطن اور سوشلزم؛ ہم زندہ رہیں گے اور ہم فاتح بن کر نکلیں گے " میں تبدیل کر دیا ہے۔

سنہ 2018ء تک، میئر اور علاقائی گورنروں کے دفاتر کی اکثریت PSUV امیدواروں کے پاس ہے، جب کہ حزب اختلاف کے ڈیموکریٹک یونٹی (MUD) اتحاد نے سنہ 2015ء میں پارلیمانی نشستوں کا دو تہائی حصہ جیت لیا تھا PSUV اور MUD کے درمیان سیاسی کشمکش کئی ایسے واقعات کا باعث بنی ہے جہاں حکومت کے حامی اور حزب اختلاف دونوں کے مظاہرے پرتشدد ہو چکے ہیں، جس کے نتیجے میں سنہ 2017ء میں ایک اندازے کے مطابق 150 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔ حزب اختلاف کی متعدد شخصیات کو سیاسی محرکات کی بنیاد پر حراست میں لیا گیا ہے۔ [1]

سنہ 2013ء میں شاویز کی موت کے بعد، انقلاب سماجی زوال کی طرف چلا گیا اور وینزویلا میں سیاسی اور اقتصادی صورت حال تیزی سے خراب ہو گئی۔

  1. "World Report 2017: Rights Trends in Venezuela"۔ Human Rights Watch (بزبان انگریزی)۔ 2017-01-12۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جولا‎ئی 2019 "World Report 2017: Rights Trends in Venezuela".