بچوں کے حقوق کی تعلیم تدریس اور عمل آوری کا نام ہے جو اسکولوں اور تعلیمی ادارہ جات میں بچوں کے حقوق سے متعلق اقوام متحدہ کا بچوں کے حقوق پر کنونشن کے تحت فروغ پاتے ہیں۔ جب اس کی مکمل تعمیل کی جاتی ہے، تو بچوں کے حقوق کی تعلیم کے پروگرام میں ایک نصاب جس میں بچوں کو ان کے انسانی حقوق کی تعلیم دی جاتی ہے اور ایک فریم ورک موجود ہے تاکہ اسکول کو اس طرح سے چلایا جائے کہ اس سے بچوں کے حقوق کا احترام ہو۔ بچوں کے حقوق پر کنونشن کی دفعہ 29 اور دفعہ 42 کے تحت یہ ضروری ہے کہ بچوں کی ان کے حقوق سے شناسائی کی جائے۔

تعلیم پر خصوصی توجہ

ترمیم

بچپن کی تربیت نقش علی الحجر کی طرح ہوتی ہے، بچپن میں ہی اگر بچہ کی صحیح دینی واخلاقی تربیت اور اصلاح کی جائے توبڑے ہونے کے بعد بھی وہ ان پر عمل پیرا رہتاہے۔ اس کے برخلاف اگر درست طریقہ سے ان کی تربیت نہ کی گئی تو بلوغت کے بعد ان سے بھلائی کی زیادہ توقع نہیں کی جا سکتی، نیزبلوغت کے بعد وہ جن برے اخلاق واعمال کا مرتکب ہوگا، اس کے ذمہ دار اور قصور وار والدین واساتذہ ہوں گے، جنھوں نے ابتدا سے ہی ان کی صحیح رہنمائی نہیں کی۔[1]

منفی پہلو

ترمیم

اس کنونشن اور متعلقہ ملکی قوانین کے باوجود دنیا بھر میں اب بھی پندرہ سال کی عمر سے کم کے 144 ملین بچے اپنی اور اپنے خاندان کی بقا کی خاطر مزدوری پر مجبور ہیں۔ یہ غربت اور استحصال کا ایک شیطانی چکر ہے۔[2]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم