بین الاقوامی قانون کے مطابق 18 سال سے کم عمر ہر انسان ایک بچہ ہے۔ یہ عالمی طور پر منظور کردہ اصطلاح ہے جواقوام متحدہ کے بچوں کے حقوق پر کنونشن (1989ء) (UNCCC) سے آئی ہے اور زیادہ تر ممالک کی منظور کردہ اور مستعمل بین الاقوامی قانونی اصطلاح ہے۔[1]

بچوں کی تعلیم اور ان کے حقوق کے لیے نکالی گئی ریالی کی ایک تصویر

موٹے طور پر جو باتیں بچوں کے حقوق میں شامل ہیں، جنہیں عالمی سطح تسلیم کیا گیا ہے، وہ اس طرح ہیں:

  • ہر مولود شدہ بچے کا اندراج لازمی طور پر ہونا چاہیے۔
  • بچوں کی پرورش اور دیکھ ریکھ ماں باپ کی قانونی ذمے داری ہے۔
  • بچے اپنے دونوں ماں باپ کے ساتھ رہنے کا حق رکھتے ہیں۔
  • بچوں پر تشدد غیر قانونی ہے۔
  • بچے کا حقوق میں اچھی تعلیم اور تمام اشیائے ضروریہ شامل ہیں۔
  • 15 سال یا اس سے آگے کے بچے آگے کی تعلیم کی فیصلہ سازی میں فعال حیثیت رکھتے ہیں اور یہ ان کا حق بھی ہے۔
  • بالغ لوگ ااپنے تمام فیصلوں کا مجاز رکھتے ہیں۔ [2]

ناآگاہی اور استحصال

ترمیم

دنیا کے بیش تر حصوں بچوں کے حقوق کے بارے میں آگاہی بہت کم ہے۔ لوگوں کو اس بات کا علم ہی نہیں کہ انھیں کیا اور کیسا قانونی تحفظ حاصل ہے۔ اگر کوئی بچہ تشدد کا شکار ہوتا ہے تو اس کے والدین کو علم ہی نہیں ہوتا کہ اس حوالے سے جو قوانین بھی ہیں اور کس طرح سے ان سے مدد لی جا سکتی ہے۔ [3]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم