بچہ دانی کا سرطان ، جسے رحم کا سرطا ن بھی کہا جاتا ہے، بچہ دانی کے مرکزی حصے میں خلیات کی غیر معمولی نشوونما ہے۔ [7] درون رحم کا سرطان بچہ دانی کے استر اورور ہموار پٹھوں سے بنتا ہے۔رسولی اور سٹرومل کِسی عُضو کے گِرد بنا یا بُنا ہُوا سا رابطی رَیشوں کا جال)رسولی رحم کے پٹھوں یا مددگا بافتوں سے بنتے ہیں۔ [8] درون رحم سرطان کی علامات میں اندام نہانی سے غیر معمولی خون بہنا یا پیڑومیں درد شامل ہے۔ [1] فرج سارکوما کی علامات میں اندام نہانی سے غیر معمولی خون بہنا یا اندام نہانی میں رسولی ہونا شامل ہیں۔ [2]

بچہ دانی کا سرطان
مترادفرحم کا سرطان
اختصاصامراض نسواں, علم السرطان
علاماتدرون رحم کا سرطان: اندام نہانی سے خون بہنا، پیڑو کا درد[1]
'رحم کا سارکوما: اندام نہانی سے خون کا اخراج, فرج میں رسولی[2]
اقسامدرون رحم کا سرطان، بچہ دانی کا سارکوما[3]
خطرہ عنصردرون رحم کا سرطان: موٹاپا، میٹابولک سنڈروم، قسم 2 ذیابیطس، حالت کی خاندانی تاریخ[1]
یوٹرن سارکوما : تابکاری تھراپیپیڑو تک[2]
علاجسرجری، تابکاری تھراپی، کیمو تھراپی، ہارمون تھراپی، ٹارگیٹڈ تھراپی[1][2]
تشخیض مرض81فیصد 5 سال کی بقا (امریکہ)[4]
تعدد3.8 ملین (2015)[5]
اموات90,000 (2015)[6]

بچہ دانی کے سرطان کے خطرے کے عوامل میں موٹاپا ، میٹابولک سنڈروم ، قسم 2 ذیابیطس اور اس حالت کی خاندانی تاریخ شامل ہیں۔ [1] بچہ دانی سارکوما (رسولی) کے خطرے کے عوامل میں پیڑوکے لیے پہلے شعائی علاج شامل ہے۔ بچہ دانی کے سرطان کی تشخیص عام طور پردرون رحم بائیوپسی پر مبنی ہوتی ہے۔ [1] رحم کے سارکوما کی تشخیص علامات، پیڑو کی جان اور طبی تصوہر کشی کی بنیاد پرجانچی جا سکتی ہے۔ [2]

رحم کا سرطان اکثر ٹھیک ہو سکتا ہے جب کہ فرج سارکوما کا علاج عام طور پر مشکل ہوتا ہے۔ [3] علاج میں سرجری ، تابکاری تھراپی ، کیموتھراپی ، ہارمون تھراپی اور ٹارگٹڈ تھراپی کا مجموعہ شامل ہو سکتا ہے۔ [1] [2] 80فیصدسے زیادہ لوگ تشخیص کے بعد 5 سال سے زیادہ زندہ رہتے ہیں۔ [4]

2015 میں دنیا بھر میں تقریباً 3.8 ملین افراد متاثر ہوئے اور اس کے نتیجے میں 90,000 اموات ہوئیں۔ [5] [6] رحم کا سرطان نسبتاً عام ہے جبکہ فرج سارکوما نایاب ہوتاہے۔ [3] ریاستہائے متحدہ میں یہ سرطان کے نئے کیسوں میں سے 3.6فیصد کی نمائندگی کرتے ہیں۔ [4] یہ سب سے زیادہ 55 اور 74 سال کی عمر کے درمیان کی خواتین میں پائے جاتے ہیں [4]

حوالہ جات:

ترمیم
  1. ^ ا ب پ ت ٹ ث ج "Endometrial Cancer Treatment". National Cancer Institute (انگریزی میں). 26 اپریل 2018. Archived from the original on 2014-09-03. Retrieved 2019-02-03.
  2. ^ ا ب پ ت ٹ ث "Uterine Sarcoma Treatment". National Cancer Institute (انگریزی میں). 3 اکتوبر 2018. Archived from the original on 2018-01-23. Retrieved 2019-02-03.
  3. ^ ا ب پ "Uterine Cancer". National Cancer Institute (انگریزی میں). 1 جنوری 1980. Archived from the original on 2021-08-27. Retrieved 2019-02-03.
  4. ^ ا ب پ ت "Uterine Cancer - Cancer Stat Facts". SEER (انگریزی میں). Archived from the original on 2014-07-06. Retrieved 2019-02-03.
  5. ^ ا ب GBD 2015 Disease and Injury Incidence and Prevalence، Collaborators. (8 اکتوبر 2016)۔ "Global, regional, and national incidence, prevalence, and years lived with disability for 310 diseases and injuries, 1990–2015: a systematic analysis for the Global Burden of Disease Study 2015."۔ Lancet۔ ج 388 شمارہ 10053: 1545–1602۔ DOI:10.1016/S0140-6736(16)31678-6۔ PMC:5055577۔ PMID:27733282 {{حوالہ رسالہ}}: |first1= باسم عام (معاونت)صيانة الاستشهاد: أسماء عددية: قائمة المؤلفين (link)
  6. ^ ا ب GBD 2015 Mortality and Causes of Death، Collaborators. (8 اکتوبر 2016)۔ "Global, regional, and national life expectancy, all-cause mortality, and cause-specific mortality for 249 causes of death, 1980–2015: a systematic analysis for the Global Burden of Disease Study 2015."۔ Lancet۔ ج 388 شمارہ 10053: 1459–1544۔ DOI:10.1016/S0140-6736(16)31012-1۔ PMC:5388903۔ PMID:27733281 {{حوالہ رسالہ}}: |first1= باسم عام (معاونت)صيانة الاستشهاد: أسماء عددية: قائمة المؤلفين (link)
  7. "Womb (uterus) cancer". nhs.uk (انگریزی میں). UK: Crown copyright. 21 اکتوبر 2021. Archived from the original on 2022-07-28. Retrieved 2022-07-31. Womb cancer is cancer that affects the womb. The womb (uterus) is where a baby grows during pregnancy.
  8. WHO Classification of Tumours Editorial Board، مدیر (2020)۔ "6. Tumours of the uterine corpus"۔ Female genital tumours: WHO Classification of Tumours (5th ایڈیشن)۔ Lyon (France): International Agency for Research on Cancer۔ ج 4۔ ص 245–308۔ ISBN:978-92-832-4504-9۔ 2022-06-17 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2022-07-30