بک-ایم 2
بک-ایم 2 (Buk-M2) ایک جدید روسی اینٹی ایئر کرافٹ میزائل سسٹم ہے جو فضائی حملوں کے خلاف مؤثر دفاع فراہم کرتا ہے۔ یہ میزائل سسٹم Almaz-Antey نے ڈیزائن کیا ہے اور 2008 میں روسی فوج میں شامل کیا گیا تھا۔[1]
بک-ایم 2 | |
---|---|
فائل:Buk-M2.jpg بک-ایم 2 میزائل سسٹم | |
قسم | اینٹی ایئر کرافٹ میزائل |
مقام آغاز | روس |
تاریخ ا استعمال | |
استعمال میں | 2008–موجودہ |
استعمال از | روس, بیلاروس, قازقستان, سوریہ |
تاریخ صنعت | |
ڈیزائنر | Almaz-Antey |
ڈیزائن | 2000s |
تیار | 2008–موجودہ |
ساختہ تعداد | نامعلوم |
تفصیلات | |
وزن | 35,000 kg (مکمل سسٹم) |
لمبائی | 7.5 m (لانچر) |
قطر | 0.7 m |
رفتار | Mach 3.5 |
گائیڈنس نظام | Inertial guidance, Active radar homing, Command guidance |
درستگی | CEP 5 meters |
لانچ پلیٹ فارم | ٹرک ماؤنٹڈ لانچرز |
ترقی و ارتقاء
ترمیمبک-ایم 2 کی ترقی 2000 کی دہائی کے اوائل میں شروع ہوئی، جس کا مقصد 1980 کی دہائی کے بک-ایم 1 سسٹم کو جدید ترین ٹیکنالوجی کے ساتھ تبدیل کرنا تھا۔ یہ سسٹم جدید ایئر ڈیفنس کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے تیار کیا گیا ہے۔[2]
خصوصیات
ترمیمبک-ایم 2 ایک قابل اعتماد اینٹی ایئر کرافٹ میزائل سسٹم ہے جو تقریباً 45 کلومیٹر کی رینج فراہم کرتا ہے اور Mach 3.5 کی رفتار سے پرواز کر سکتا ہے۔ اس کی راہنمائی کے لیے انرشیل گائیڈنس، ایکٹیو ریڈار ہومنگ، اور کمانڈ گائیڈنس سسٹمز استعمال کیے جاتے ہیں، جو اسے ہوائی اور میزائل حملوں کے خلاف مؤثر بناتے ہیں۔[3]
ورژنز
ترمیمبک-ایم 2 کے مختلف ورژنز کی منصوبہ بندی کی گئی ہے، جن میں شامل ہیں:
- بک-ایم 2 ایس: اسٹینڈرڈ ورژن، بنیادی دفاعی صلاحیتوں کے ساتھ۔
- بک-ایم 3: جدید خصوصیات اور بہتر رینج کے ساتھ ورژن۔
استعمال کنندگان
ترمیمبک-ایم 2 روس کے علاوہ دیگر ممالک کے زیر استعمال بھی ہے، جیسے:
جنگی استعمال
ترمیمتجربات
ترمیمبک-ایم 2 کے مختلف کامیاب تجربات کیے گئے ہیں، جن میں اس نے اپنی رینج اور درستگی کے ساتھ مؤثر کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ یہ میزائل سسٹم کئی بین الاقوامی تنازعات میں استعمال ہوا ہے اور اس کی کارکردگی پر مثبت رائے دی گئی ہے۔[4]
حالیہ تنازعات
ترمیمبک-ایم 2 کی ترقی اور استعمال نے اسے عالمی سطح پر ایک اہم دفاعی اثاثہ بنا دیا ہے۔ اس کی جدید گائیڈنس سسٹمز اور موثر رینج کی وجہ سے یہ دنیا کے کئی ممالک کی دفاعی حکمت عملی کا حصہ ہے۔