بیبو (اداکارہ)
بیبو( 1906–1972)[1] ہندی اور اردو فلموں میں کام کرنے والی گلوکار اداکارہ تھی۔ 1933 سے 1947 تک اس نے بھارتی سینما گھر میں کام کیا۔ 1947 میں تقسیم ہند کے بعد وہ پاکستان منتقل ہو گئی۔ اس نے اپنی اداکاری کا کیرئیر اجنتا سینیٹون لمیٹڈ کے ساتھ شروع کیا۔ 1933 میں ایم ڈی بھاوننی اور اے پی کپور جیسے ڈائریکٹروں کے ساتھ کام کیا۔ وہ 1930 کی اونچے پائے کی مرکزی کردار ادا کرنے والی اداکاراؤں جیسے کہ دیویکا رانی،درگا خوٹے،سلوچنہ (روبی مائرز) ،مہتاب شانتا اپتی، سبیتا دیوی ،لیلا دیسائی اور نسیم بانو میں سے ایک تھی۔ اس کو 1930 اور 1940 کی دہائی کی سب سے اہم اور مقبولیت کی حامل اداکار ستارہ کہا جاتا تھا۔ اس کی سب سے زیادہ شہرت کی وجہ 1939 میں ایک گانے کے بول بنے جو فلم" غریب کے لعل " سے تھا جو کملا کرانتی اور مرزا مشرف نے گایا۔ اس کی موسیقی صغیر آصف نے دی اور بول رفی کشمیری نے لکھے۔" تجھے بیببو کہوں کہ سلوچنہ" جہاں سلوچنہ کو ایک اور مقبول ادکارہ کے حوالے کے طور پر لیا گیا۔ ایسا پہلی بار ہوا تھا کہ مشہور اداکارؤں کا نام کسی گانے میں استمعال کیا گیا ہو۔ اور یہ لوگوں میں بہت مقبول ہوا۔ بیببو بھارتی سینما کی تاریخ مین پہلی موسیقیار کمپوزر عورت تھی۔ 1934 میں عدل جہانگیر کے لیے موسیقی تشکیل دی۔ایک سال قبل ،اداکارہ نرگس کی ماں جددان بائی تلاش حق فلم کی موسیقی تشکیل دی ، 1937 میں وہ دوسری فلم کازک کی لڑکی کی بھی موسیقی کی ڈائریکٹر تھی۔ اس نے ماسٹر نثار، سریندرا اور کمار جیسے اداکاروں کے ساتھ کام کیا۔ ان اداکاروں کے ساتھ اس کے کام کے تعلقات بہت مشہور تھے۔ اور اس کی فلمی جوڑی کو سریندرا کے ساتھ بہت پسند کیا گیا۔ اس جوڑی نے کئی سپر ہٹ فلمیں کی ،جن میں 1936 کی منموہن، 1937 میں جاگیردار، گراما فون سنگر اورڈائنامائٹ 1938 میں اور صرف عورت 1939 میں شامل ہیں۔ بیببو کی زندگی کے آخری دن نہایت کمپسری اور غربت سے لڑنے کی جدوجہد میں گذرے۔25 مئی 1972 میں اس کی وفات ہوئی۔
بیبو Bibbo | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 1906 دہلی، برطانوی ہند کے صوبے اور علاقے |
وفات | 1972 کراچی، سندھ، پاکستان |
مذہب | اسلام |
شریک حیات | خلیل سردار |
عملی زندگی | |
پیشہ | اداکارہ |
دور فعالیت | 1933–1947, 1950–1968 |
IMDB پر صفحہ | |
درستی - ترمیم |