بیداری عرب
بیداری عرب (انگریزی: The Arab Awakening) عرب ملت پروری پر لکھی گئی ایک کتاب کا عنوان ہے جس کے مصنف لبنانی-مصری ادیب اور مورخ جورج حبيب اینٹونیس (19 اکتوبر 1891- 21 مئی 1942) ہیں، جبکہ ریحان عمر نے اسے اردو قالب بخشا۔ یہ کتاب 1938ء ميں برطانوی اشاعتی ادارے ہمیش ہملٹن کے زیر اہتمام لندن سے شائع ہوئی تھی۔ اس کتاب کو جدید عرب نسل پرستی کی تاریخ پر ایک بنیادی اور اہم ترین تحقیقی اور نصابی کتاب کا درجہ دیا جاتا ہے۔ مشرق وسطی کی تاریخ کے ماہر و محقق مارٹن سیتھ کرامر کے مطابق ”بیداری عرب“ برطانوی اور امریکی تاریخ دانوں اور ان کے طلبہ کی آئندہ نسلوں کے لیے ترجیحی درسی کتاب بن گئی ہے۔[1]
مصنف | جارج اینٹونیس |
---|---|
اصل عنوان | The Arab Awakening |
مترجم | ریحان عمر |
زبان | اردو |
موضوع | عرب قوم پرستی |
ناشر | قرطاس |
تاریخ اشاعت | 2019ء |
تاریخ اشاعت انگریری | 1938ء |
اس کتاب نے عرب قوم پرستی کی اصل، 1916ء میں برپا ہونے والی عرب بغاوت کی اہمیت اور مشرق وسطی میں پہلی جنگ عظیم کے بعد ہونے والے سیاسی تصفیہ کے پس پردہ کار فرما سازشوں پر ایک نہ ختم ہونے والی بحث کو بھی جنم دیا۔
تجزیہ
ترمیمأنطونيوس نے مصر میں محمد علی پاشا کے دور تک عرب قوم پرستی کا سراغ لگایا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Kramer, Martin (1996). "Ambition, Arabism, and George Antonius" in Arab Awakening and Islamic Revival: The Politics of Ideas in the Middle East, ed. Martin Kramer (New Brunswick: Transaction, 1996), 112–23.