بینجمن سسٹرز
بنجمن سسٹرز (اردو: بنجمن سسٹرز) ایک پاکستانی گلوکاری گروپ ہے جو تین بہنوں ، نریسا ، بینا اور شبانہ بینجمن پر مشتمل ہے۔ ان کا تعارف پاکستانی شوبز کے ایک مشہور پاکستانی ستار پلیئر جاوید اللہ دتہ نے کرایا۔ [1][2]
گانے کا انداز
ترمیمعام طور پر انھوں نے 1970 کی دہائی کے آخر اور 1980 کی دہائی کے اوائل میں پاکستان ٹیلی ویژن پر اپنی پرفارمنس کا آغاز کیا۔ انھوں نے پاکستان اور شمالی ہندوستان کے پڑوسی علاقوں دونوں میں بے حد مقبولیت حاصل کی جس میں اسے بنیامین سسٹرز فینومنون کہا جاتا ہے۔ [3] ان کا تعارف جاوید اللہ دتہ نے کرایا ، جو ستار کے حوالے سے بہت شہرت رکھتے ہیں۔ [4] زیکروفون کے ہنرمند کھلاڑی ، ان کے والد ، وکٹر بنیامین نے اپنی بیٹیوں کو گانے کی ترغیب دی۔ پھر انھوں نے کرائسٹ چرچ میں سنڈے اسکول کے گانا میں شمولیت اختیار کی۔ یہ وہ تمام موسیقی کی تربیت تھی جو انھوں نے حاصل کی تھی۔ [4] بینجمن سسٹرز نے پہلی بار 1968 سے 1987 تک پاکستان ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے میوزک لرننگ کے مختلف پروگراموں میں حصہ لیا۔ یہ پروگرام سہیل رانا نے کیے تھے۔ جو پاکستان کے ایک مشہور میوزک ڈائریکٹر تھے اور ان کا مقصد بچوں کو موسیقی کے بارے میں تعلیم دینا تھا۔ [5] ان بہنوں نے عام طور پر پنجابی اور اردو گانے گائے اور ابتدائی طور پر دوسرے فنکاروں کے گائے ہوئے گانوں کوگایا۔ اپنے نئے مواد پیش کرنے کی بجائے اسی مواد کی کو نئے سرے سے پیش کرنے کو ترجیح دی۔ یہ جزوی طور پر اس لیے تھا کہ یہ بہنیں ابتدا میں ٹی وی ٹاک شو سلور جوبلی (1983) میں نمودار ہوتی تھیں ، جہاں پرانے فنکار اکثر مدعو مہمان ہوتے تھے جن کے گانے بہنیں ان کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے گاتی تھیں۔[3] تینوں بہنوں نے "ایک آواز" میں ہم آہنگ انداز میں گایا۔ بہنوں نے بعد میں پاکستان کے حب الوطنی کے قومی گانوں کی ریلیز کے بعد مزید شہرت حاصل کی ، جیسے اس پرچم کہ سائے تلے ، ہم ایک ہے ، اے روح قائد آج ہم تم سے وعدہ کرتے ہیں ، خیال رکھنا خیال رکھنا وغیرہ۔ انھوں نے 1980 کی دہائی میں گایا تھا۔[1] [4]
خاندانی پس منظر
ترمیمبنجمن سسٹرز کا تعلق ایک پاکستانی عیسائی گھرانے سے ہے۔1987 میں تین بہنوں میں سے ایک ، نریسا کی شادی ہو گئی اور بینجمن سسٹرز گروپ اپنی مقبولیت کے عروج پر ٹوٹ گیا[1] ۔ نومبر 2011 تک نریسا کراچی کے سینٹ پیٹرک ہائی اسکول میں پڑھاتی رہیں اور بیانا وائس اوور آرٹسٹ اور وی جے کی حیثیت سے کام کرتی رہیں جبکہ ، شبانہ کینتھ ایک گھریلو خاتون ہیں۔ نریسا کے دو بیٹے اور ایک بیٹی (میلیسا ، کرس اور ایشلن) ہے جبکہ بیینا کو پروردگار نے ایک بیٹی (السیہ) سے نوازا گیا ہے۔ شبانہ کے دو بیٹے اور ایک بیٹی ہے (شیرون ، وکٹر اور مریم)۔ [4] 30 سال کے بعد بنجمن سسٹرز میں سے شبانہ نے گلوکاری میں واپسی کا اعلان کیا ہے[6]۔ بنجمن سسٹرز کے بارے میں اخبارات اور ویب سائٹس پر تواتر سے لکھا گیا ہے[7][8] اور 2020 میں بھی ان کے گانے کئی مقبول ویب سائٹس پر موجود ہیں ۔[9][10]
حوالہ جات
ترمیم- ^ ا ب پ "Benjamin Sisters: Silver Jubilee"۔ All Things Pakistan۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 جون 2008۔
... the 1980s talk-show Silver Jubilee ... is memorable because it launched the 'Benjamin Sisters phenomenon'. This earnest trio was essentially brought in to simply re-render the great film songs related to whoever was the guest that week. Over time, it was not just the songs but the Benjamin Sisters themselves who became the sensation ...
, Retrieved 9 March 2019 - ↑ Aamir Khan (13 August 2015)۔ "Raising the white flag: A tribute to our heroes"۔ The Express Tribune (newspaper)۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مارچ 2019
- ^ ا ب "Benjamin Sisters: Thank you for the music - The Express Tribune"۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مارچ 2019
- ^ ا ب پ ت "Sohail Rana: The Unmatched Music Maestro"۔ pakistanpaedia.com website۔ 08 مارچ 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 مارچ 2019
- ↑ Maneesha Tikekar (2004)۔ Across the Wagah: an Indian's sojourn in Pakistan۔ Bibliophile South Asia۔ ISBN 81-85002-34-7۔
... Benjamin Sisters and Irene Parveen, reputed singers, are all Christians ...
- ↑ "شبانہ بینجمن کی 25سال بعد موسیقی کی دنیا میں واپسی"۔ دنیا نیوز
- ↑ "Benjamin Sisters: Thank you for the music"۔ 13 November 2011
- ↑ "The Benjamin Sisters"۔ 04 May 2018
- ↑ "Super Hit Songs of Benjamin Sisters"۔ Amazon
- ↑ "Super Hit Songs of Benjamin Sisters"۔ Patari