بین الاقوامی تنظیم برائے معیاریت

بین الاقوامی تنظیم برائے معیاریت یا آئیسو (انگریزی:International Organization for Standardization) ایک غیر حکومتی تنظیم ہے جس کا کام دنیا میں مختلف اشیاء یا ناموں کو معیاری بنانا ہے۔

بین الاقوامی تنظیم برائے معیاریت
ISO logo ImgID1.png

ISO Members.svg
 

مخفف آئیسو
صدر دفتر جنیوا، سویٹزرلینڈ
تاریخ تاسیس 23 فروری 1947
قسم غیر سرکاری تنظیم
مقاصد بین الاقوامی معیاریت
تنظیمی زبان انگریزی[1]
فرانسیسی[1]
روسی[1]  ویکی ڈیٹا پر (P37) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تعداد ارکان
باضابطہ ویب سائٹ www.iso.org

مقصدترميم

اس تنظیم کا مقصد معیاری بنانا ہے یعنی مثال کے طور پر پاکستان کا نام پاکستان ہے، ہر کوئی اس کو ظاہر کرنے کے لیے اپنے پسندیدہ الفاظ کا استعمال کرے گا مثلا کوئی کہے گا کہ پی-اے سے مراد پاکستان ہے، کوئی کہے گا کہ پی-کے سے پاکستان کو ظاہر کیا جائے، کوئی کہے گا کہ پی-ایس سے پاکستان کو ظاہر کیا جائے۔ اسی طرح کے کنفیوژن کو ختم کرنے کے لیے یہ تنظیم بنائی گئی ہے۔ اس کا کام ہے ہر چیز کو مناسب نام دینا اور ہر چیز کا ایک معیار مقرر کرنا۔ لہذا اس تنظیم نے پاکستان کے لیے پی-کے کے الفاظ متعین کیے ہیں جو پاکستان کو ظاہر کرتا ہے۔ آپ اکثر ویب سائٹ کے آخر میں ڈاٹ کام کے بعد .pk دیکھتے ہیں اس سے مراد پاکستان ہوتا ہے۔ اسی طرح اردو زبان کے لیے ur اور پشتو کے لیے ps، پنجابی کے لیے pa ،وغیرہ متعین کی گئے ہیں۔ مزید یہ کہ آپ ویکیپیڈیا کا ویب سائٹ دیکھ لیجئے جو اردو میں ہے اس کے ابتدائیییی میں ur آتا ہے، جو عربی میں ہے اس کے ابتدائیییی میں ar آتا ہے،ان سب ناموں کا تعین کرنا اسی تنظیم کا کام ہے۔ ہر شعبے کو الگ الگ کوڈ دیا گیا ہے جیسے زبانوں کے لئےISO-639 رکھا گیا ہے، پھر ISO-639 کے اندر بھی گروپ بنائے گئے ہیں جیسے ISO-639-1،ISO-639-2 اور ISO-639-3۔ ناصرف ممالک ،زبانیں،شہر ،تنظیمیں، انتظامیے بلکہ دنیا کے ہر چیز اور اس کے نام کو یہ تنظیم معیاری بناتا ہے۔

چند آئسو کوڈز کا فہرستترميم

زبانیںترميم

زبانوں کے لیے آئسو-639 کوڈ ہے۔

زبان ISO-639-1 ISO-639-2 ISO-639-3
اردو ur urd urd
ہندی hi hin hin
عربی ar ara ara
پشتو ps pus pus
بلوچی bl bal Bal

ممالکترميم

ممالک کے لیے آئسو-3611 کوڈ ہے۔ چند ممالک کے کوڈ یہ ہیں:

ملک ISO-3611
پاکستان PK
افغانستان AF
بھارت In
بنگلہ دیش Bn
سعودی عرب SA
متحدہ عرب امارات AE

حوالہ جاتترميم

  1. https://web.archive.org/web/20071004225623/http://www.iso.org/iso/iso_catalogue/how_to_use_the_catalogue.htm
  2. "About ISO". ISO. اخذ شدہ بتاریخ 16 مئی 2011.