تائیوان میں کورونا وائرس کی وبا

تائیوان نے گذشتہ چند دہائیوں سے بایومیڈیکل تحقیق میں بہت زیادہ سرمایہ کاری کی تھی۔ اس کی وجہ سے تائیوان میں کورونا وائرس کی وبا (انگریزی: COVID-19 pandemic in Taiwan) معاملوں میں حکومت نے جلد ہی وائرس کی جانچ (ٹیسٹ) کے لیے مراکز قائم کرنے میں کامیابی حاصل کی۔ اس وائرس کے فروغ کی خبروں کے فوری بعد ان مراکز کی ٹیم اس طرح کے ٹیسٹ پر تیزی سے کام شروع کر چکی تھی۔ اس جانچ کے ذریعہ یہ محض 20 منٹ میں معلوم ہوجائے گا کہ آزمائشی جانچ میں کوئی شخص کی کورونا سے متاثر ہے یا نہیں۔ اس کا ایک مقصد یہ بھی طے کیا گیا کہ ایک ایسی وضع کی ٹیسٹ کٹس تیار اور آسانی سے دست یاب رہے جس کے ذریعہ لوگ اپنے ٹیسٹ خود کرسکیں۔[4]

تائیوان میں کورونا وائرس کی وبا
Confirmed cases per 100,000 residents by subdivision
  ≥ 3,000
  2,500–2,999
  2,000–2,499
  1,500–1,999
  1,000–1,500
  <1,000

مرضکورونا وائرس کا مرض 2019ء
مقامتائیوان
پہلا مریضتاویوان بین الاقوامی ہوائی اڈا
تاریخ آمد21 جنوری 2020
(لوا خطا ماڈیول:Age میں 521 سطر پر: attempt to concatenate local 'last' (a nil value)۔)
آغازووہان، ہوبئی، چین
مصدقہ مریض1,682[1][2][3]
صحت یابیاں1,116[1][2][3]
اموات
12[1][2][3]
باضابطہ ویب سائٹ
Taiwan Centers for Disease Control

ملک کے ماسک پہننے کے سخت قوانین، ہر روز تعلیم گاہوں اور دفاتر میں حرارت کا دیکھنا، سینی ٹائزر کا کثرت سے استعمال اور سماجی فاصلہ گیر کا باضابطگی سے اہتمام تائیوان میں کورونا کی روک تھام میں کافی معاون رہا۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ "Taiwan Centers for Disease Control"۔ Taiwan Centers for Disease Control۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 مئی 2021 
  2. ^ ا ب پ "Taiwan COVID-19 Corona Tracker"۔ Corona Tracker۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 مئی 2021 
  3. ^ ا ب پ "Corona Dash Board"۔ اخذ شدہ بتاریخ 9 مئی 2021 
  4. दुनिया ताइवान ने कैसे रोक लिया कोरोना का प्रकोप?