تبادلۂ خیال:حاکم شہید
جناب یہ نام حاکم شہیداسی طرح معروف تھا جو میں نے لکھا اور یہ کوئی قابل اعتراض تو نہیں تھا پھراسے غیر معروف بنانے کی سمجھ نہیں آئی یا کہیں اسی طرح مستعمل ہے جو آپ نے منتقل کیا؟--ابو السرمدمحمد یوسف (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 06:10, 13 جنوری 2016 (م ع و)
- اس کا عنوان محمد بن احمد المروزی ہونا چاہیے۔ اور اگر الحاکم الشہید، اردو کتب میں لکھا جاتا ہے تو اسے رجوع مکرر کیا جائے۔ اگر اردو کتب میں حاکم شہید ہوتا ہے تو اسے رجوع مکرر کیا جائے۔ صرف انہی شخصیات کے نامون کے ساتھ القاب عنوان کا حصہ بنایا جاتا ہے۔ جو بغیر لقب کے جانی نہ جا سکتی ہوں۔ احمد خان، کو سر سید احمد خان، --Obaid Raza (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 06:57, 13 جنوری 2016 (م ع و)
الحاکم الشہید اکثر عربی کتب میں مستعمل ہے اسے ہی حاکم شہید کا عنوان دیا تھا جبکہ محمد بن احمد المروزی نام کے ایک اور راوی ہیں جو ابو زید محمد بن احمد المروزی کہلاتے ہیں
ان کا نام اکثر اس طرح لکھا ہوتا ہے
1۔اسم المؤلف: محمد بن محمد بن احمد, الحاكم المروزي
اسم الشهرة: المروزي
اسم الشهرة: الحاكم المروزي
اسم الشهرة: الحاكم الشهيد
2۔الْحَاكِم الشَّهِيد - مُحَمَّد بن مُحَمَّد بن احْمَد بن عبد الله ابْن عبد المجيد بن اسماعيل المروزى أَبُو الْفضل البلخى الشهير بالحاكم الشَّهِيد من اكابر فُقَهَاء الْحَنَفِيَّة توفى شَهِيدا سنة 334 ارْبَعْ وَثَلَاثِينَ وثلاثمائة.
بہرحال بغیرتحقیق کےوقت نہ ضائع کیا کریں--ابو السرمدمحمد یوسف (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 09:33, 13 جنوری 2016 (م ع و)
- اگر دو نام ایک جیسے ہیں تو کیا اصل نام سے کی جگہ کوئی عربی کتب میں مستعمل نام دے دیا جائے گا؟ اگر محمد بن احمد بن المروزی نام کی دو یا تین یا پانچ شخصیات ہیں تو عنوان میں مزید توسیع کر دیں۔ جیسے صحابہ کے ناموں میں کیا جاتا ہے۔ کنیت میں اضافہ کر دیں۔ یا شہر کا نام یا قبیلہ کا نام یا ملک کا نام شامل کر دیں یا تاریخ پیدائش یا شعبہ زندگی، آپ کی اطلاع کے عرض ہے، کہ آپ ایسے نامون کے لیے ضد ابہام کا صفحہ بنا سکتے ہیں۔ جن میں ملتے جلتے ناموں کے موجود صفحات کی وضاحت کر دیا جاتی ہے۔ آپ پہلے دوسرے مروزی کا صفحہ تخلیق کریں تو اس کا عنوان بدل دیں گے۔ --Obaid Raza (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 09:44, 13 جنوری 2016 (م ع و)
اگر حاکم شہید ہی لکھا جائےجو میں نے آغاز میں لکھا تھا تو اس پر کسی کو اعتراض یا کسی قانون یا اصول کی خلاف ورزی ؟ سمجھا دیں--ابو السرمدمحمد یوسف (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 04:05, 14 جنوری 2016 (م ع و)
- اوپر وضاحت کی گئی ہے، کہ؛ اگر ان کو اردو کتب میں صرف اس لقب سے لکھا جاتا ہے تو، بتائیں۔ آپ اقرار کر رہے ہیں کہ عربی کتب میں ایسا لکھا ہوا ہے۔ اب یہ اردو ویکیپیڈیا ہے۔ یہاں اردو میں جو لکھا جاتا ہے وہ ہی مانا جائے گا۔ انگریزی میں صرف رومی، سعدی، حافظ کے نام سے مضامین موجود ہیں۔ مگر اردو میں رومی، حافظ کا مفرد لقب ان شخصیات کے لیے نہیں بولا جاتا۔ اس لیے۔ حافظ شیرازی ہے، مولانا روم ہے، شیخ سعدی ہے۔ حاکم شہید سے رجوع مکرر بنا دیں تو، آپ کا مقصد اسی طرح حل ہو جائے گا۔--Obaid Raza (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 19:40, 15 جنوری 2016 (م ع و)
ان کانام حاکم شہید اور امام حاکم شہید ہی اکثر اردو کتب میں مستعمل ہے جبکہ محمد بن احمد المروزی سے توکہیں استعما ل ہی نہیں امام حاکم شہید یا حاکم شہید سے ان کتابوں میں تقریباً
- فتاویٰ عالمگیری میں 21 مرتبہ استعمال ہوا
- فتاویٰ رضویہ میں 19 مرتبہ استعمال ہوا
- بہار شریعت میں 10 مرتبہ استعمال ہوا--ابو السرمدمحمد یوسف (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 09:45, 5 اپریل 2016 (م ع و)
- تکمیل--Obaid Raza (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 14:58, 5 اپریل 2016 (م ع و)
حاکم شہید سے متعلق گفتگو کا آغاز کریں
تبادلۂ خیال صفحات پر ویکی صارفین اس امر پر گفتگو کرتے ہیں کہ کس طرح ویکیپیڈیا کے مندرجات و مشمولات کو حتی الامکان خوب سے خوب تر بنایا جائے۔ چنانچہ آپ بھی زیر نظر صفحہ پر حاکم شہید کو مزید بہتر بنانے کے لیے اپنے خیالات پیش کر سکتے ہیں۔