تبادلۂ خیال:موہنجوداڑو

فہد صاحب

اسلام علیکم

آپنے موہنجوداڑو کا نام بدل دیا لیکن کوئی وجہ بھی نہیں بتائی؟ اس جگہ کے معمولی سے فرق سے تین نام ہیں اور وہ بھی محض واول () کی تبدیلی ظاہر کرتے ہیں جو کہ معمولی بات ہے۔

کیا یہ بہتر نہیں تھا کہ اگر آپکے پاس ایک اور نام تھا تو آپ اسے ریڑائریکٹ کردیتے؟ بالکل ہی ایک نام کو مٹا دینا عجیب سی بات لگتی ہے۔

موہنجوداڑو کے 3 نام بنتے ہیں میں نے وہ نام استعمال کیا جو سب سے زيادہ مستعمل ہے۔ آپ اس سلسلے میں گوگل () پر چیک کر سکتے ہیں۔ مثلا میں نے جو نام دیا تھا یعنی موہنجوداڑو گوگل پر اس کے 67900 نتیجے آتے ہیں ایک اور نام موئنجوداڑو کے 61300 نتیجے گوگل دیتا ہے جبکہ آپ نے جو نام بدل کر رکھا ہے گوگل اسکے صرف 610 نتیجے دیتا ہے۔ موہنجوداڑو سلیبس میں بھی موجود ہے۔ معروف گلوکارہ نور جہاں نے بھی اپنے گیت آ دیکھ موہنجوداڑو میں یہی لفظ استعمال کیا ہے۔

کیا یہ بہتر نہیں تھا کہ تینوں لفظ استعمال کر دیۓ جاتے؟

آپکے لیۓ ایک درسی سلیبس کی کتاب کا صفحہ جوڑ رہا ہوں۔ مجھے بتائیں میں کہاں تک غلط ہوں؟

فائل:Mohenjodaro Syllabus.JPG
ایک درسی کتاب کا ایک صفحہ

خ م

خالد صاحب

ترمیم

السلام وعلیکم خالد صاحب! نہ چاہتے ہوئے بھی آپ کے اس مضمون کا نام تبدیل کرنا پڑا اور اس کو بدلنے کی وجہ یہ ہے کہ سندھی میری مادری زبان اور اور میرا اپنا تعلق ایک جیکب آباد سے ہے اور یہ لفظ دراصل سندھی کے لفظ "موئن جو دڙو" یعنی "موئن جو دڑو" سے نکلا ہے۔ "موئن" کا مطلب "مردے" اور "دڑو" کا مطلب "ٹیلہ" جبکہ "جو" "کا" کے لئے استعمال ہوتا ہے اس طرح لفظ بنتا ہے "مردوں کا ٹیلہ"۔ سندھی میں "موہن" اور "داڑو" جیسے الفاظ کا کوئی وجود ہی نہیں بلکہ اس سلسلے میں آپ مقامی آبادی سے بھی پوچھ سکتے ہیں۔ موہن جو داڑو اگر مستعمل ہے تو یہ بالکل غلط ہے۔ آپ اسے انگریزی سے نہ سمجھیں بلکہ جو مقامی لفظ ہے اور جس سے یہ لفظ دیگر زبانوں میں پہنچا ہے اسے دیکھیں۔ مزید سمجھنے کے لئے سندھی وکیپیڈیا کا یہ لنک استعمال کریں موئن جو دڑو یہاں موئن جو دڑو کا لفظ استعمال ہوا ہے۔ امید ہے کہ آپ بات سمجھ گئے ہوں گے۔ والسلام --Fkehar 04:46, 7 فروری 2007 (UTC)

دائرہ المعارف

ترمیم

میرا اندازہ ہے کہ خالد صاحب نے صرف کسی قبل از یا بعد از تبدیلی ، کوئی اطلاع نہ دیۓ جانے کی بنا پر سوال کیا ہے اور ان کو مقامی زبان کا اصل و درست تلفظ لکھنے پر کوئی اعتراض نہیں ہوگا۔ گو اردو کی اکثر کتابوں میں بھی موہن جو داڑو لکھا ملتا ہے مگر اسکی وجہ تلفظ کی ادائگی میں روانی نہیں مانی جاسکتی کیونکہ اردو میں موئن جو دڑو بھی اتنے ہی آرام سے ادا کیا جاسکتا ہے جتنے کہ موہن جو داڑو :-) ایسی کتب پر ایک شعر یاد آرہا ہے

ہـم ایسی کل کتابیں قابل ضبـطی سمجھتے ہیں
جنہیں پڑھ کر لڑکے باپ کو خبطی سمجھتے ہیں

ویسے مضمون کی ابتداء میں اردو اور سندھی (موئن جو دڙو) دونوں تلفظ لکھ دینے میں بھی کوئی حرج نہیں ، لوگوں کی معلومات میں اضافہ ہی ہوگا یہ اس پوری کائنات کا سب سے معیاری اردو دائرہ المعارف ہے نہ کہ کوئی پاکستانی یا ہندوستانی حکومتی نصابی کتاب۔ افراز

  • محترم فہد صاحب

موہنجوداڑو کے بارے میں آپ کا جوب پڑھا۔ بہت شکریہ۔ کیا یہ بہتر نہ ہو گا کہ اس کے سندھی نام کے ساتھ اسکا اردو نام بھی لکھ دیا جاۓ یا جو بھی نام ہیں جیسا کہ افراز صاحب نے بھی کہا انکے نام سے نۓ نیا نام بنا کر ریڈائریکٹ کر دیا جاۓ۔

دنیا میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا نام غلط کیسے ہو سکتا ہے؟ آپ سمجھے نہیں یہ بالکل ہی ایک معمولی مسئلہ ہے واول کا یہ ایسے ہی جیسے ایک کو پنجابی میں اک کہتے ہیں اور پنجابی کے پوٹھوہاری لہجے میں ہک کہتے ہیں۔ اب ہم کسی کو بھی غلط نہیں کہہ سکتے اور اگر ہم اردو نام ہوتے ہوۓ اسے چھوڑ کر صرف علاقائی نام اختیار کریں گے تو بہت مسئلے نہیں بنیں گے۔؟ سوچیں ذرا لاہور کے پنجابی نام استعمال ہوں تو؟ اور باقی جگہوں کے ساتھ بھی ایسا ہی ہو اور اسلام آباد جیسا کہ پنجابی میں بولا جاتا ہے ویسا ہی لکھ دیا جاۓ اسلام آباد کے صفحے پر تو کوئی نہیں پہچان سکے گا۔

اردو وکی پیڈیا پر ایک جگہ کے کئی کئی نام آرہے ہیں۔ اس کا کیوں نہیں آسکتا؟ مجھے آپ کی دل شکنی منظور نییں ورنہ نۓ نام اور انکی ریڈائریکشن میں بھی کر سکتا تھا۔ آپ سے گزارش ہے اب آپ اس کام کو مکمل کر ہی دیں۔ آپ ویسے بھی اردو وکی پیڑیا کے کام کرنے لحاظ سے جن ہیں۔

خ م

واپس "موہنجوداڑو" پر