جشنِ غوثِ اعظم ترمیم

جشنِ غوث اعظم

دنیوی تعلیم کے ساتھ ساتھ دینی تعلیم کی اہمیت کو مولانا ظہیر عباس برکاتی صاحب قبلہ نے اجاگر فرمایا ہے

نئی نسل دینی تعلیم سے بیزار ہوتی جا رہی ہے جس کی وجہ سے نئی نسل برائیوں کا شکار ہوتی جا رہی ہے نئی نسل کو دینی تعلیم سے روشناس کرانا بہت ضروری ہے مقرر باتوں کو حضرت علامہ و مولانا ظہیر عباس برکاتی صاحب نے کہا اور حضرت نے کہا کہ نئی نسل کو دینی تعلیم کی طرف متوجہ کرنا اور موٹیویٹ کرنا بے حد ضروری ہے حضرت کی باتوں سے اعوام میں ایک سنّاٹا سا چھا گیا اور لوگ حضرت کی بات سے بہت متاثر ہوئے۔۔

اس پروگرام کی صدارت مولانا محمد دانش صاحب فرما رہے تھے ۔

اور نظامت کی ذمہ داری حافظ مبارک حسین صاحب نبھا رہے تھے ۔۔

دوسرے خصوصی مقرر مولانا مونس مصباحی صاحب جنہوں نے اپنے لاجواب خطاب سے لوگوں کو بہت عمدہ پیغام پہنچایا ۔۔

خصوصی شاعر اسلام مولانا التمش رضا قادری صاحب اور حافظ عرفان صاحب نے نعت و منقبت پیش کیا ۔۔

اور یہاں کے عوامی شاعر حافظ نقیب صاحب، حافظ فیضان صاحب اور حافظ خطیب صاحب نے بھی مد بھری آواز میں کلام پیش کیا ۔۔

خاص کر قاری شکیل وارثی صاحب نے بیان کیا انہوں نے فرمایا کہ سچائی کا راستہ بہت آسان ہے اور سچائی کے راستے کا پھل بھی بہت میٹھا ہے آپ نے اس بات کی سچائی کو ثابت کرنے کے لیے حضرت غوث الاعظم کے والد صاحب کا سیب والا واقعہ بیان فرمایا اور انہوں نے کہا کہ برائی کا راستہ جتنا مشکل ہے اتنے ہی اس راستے میں کاٹے بھی ہیں ۔۔

حضرت علامہ و مولانا ظہیر عباس برکاتی صاحب کے بیان کے بعد صلاۃ سلام ہوا اور پروگرام اپنے منزل مقصود پر اختتام پزیر ہوا،

از قلم۔ __ محمّد دانش محمد دانش رضا (تبادلۂ خیالشراکتیں) 16:13، 10 اپریل 2024ء (م ع و)

واپس "مکتب فکر" پر