مکتب فکر
ایک مکتبِ فکر (school of thought) دراصل ایسے لوگوں یا اشخاص کا ایک گروہ یا مجموعہ ہوتا ہے جو ایک جیسی رائے یا فلسفہ، عقیدہ، سماجی تحریک، ثقافتی تحریک یا فنی تحریک کے حامل ہوتے ہیں۔ سلیس الفاظ میں: یکساں نقطۂ نظر رکھنے والے یا کسی خاص فلسفیاتی، سماجی، عقیدی یا فنّی نظریہ پر متفق افراد کے ایک مجموعے کو مکتبِ فکر کہاجاتا ہے۔
اشتقاقیات
ترمیماِصطلاح مکتبِ فکر دراصل دو الفاظ مکتب اور فکر کا مجموعہ ہے۔ مکتب فی الحقیقت عربی زبان کا لفظ ہے جو فارسی سے ہوتا ہوا اُردو میں وارد ہوا ہے۔ عربی میں مکتب سے مُراد مطالعے کے لیے استعمال ہونے والے کسی میز یا کسی خاص کام کے لیے استعمال ہونے والے کمرۂ کار یعنی دفتر کے لی جاتی ہے۔،[1] جبکہ اُردو اور فارسی میں یہ لفظ مدرسہ کے متبادل کے طور پر مستعمل ہے[2] لفظ فکر بھی اصل میں عربی سے ماخوذ ہے جس کی معانی خیال، سوچ و بچار کے ہیں۔ انگریزی میں اِس کے لیے اسکول آف تھاٹ کی اِصطلاح استعمال کی جاتی ہے جو اِسی اُردو اِصطلاح کی صحیح معنی ہے۔ اُردو میں ایک اَور اِصطلاح مکتب فکر بھی ایک متبادل کے طور پر دیکھنے میں آتی ہے جو دراصل مکتبِ فکر ہی کا ایک متغیّر ہے۔[3] اور دیکھا جائے تو معنوی لحاظ سے صحیح نہیں ہے کیونکہ مکتبہ دراصل کسی کتابخانے یعنی لائبریری کو کہاجاتا ہے[4] مکتبِ فکر کے دو اَور متبادلات مکتبِ خیال[5] اور دبستانِ خیال[6] ہیں۔