حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ پر الزام کا جواب

ترمیم

اس تحریر میں ایک جگہ درج ہے کہ "معاویہ نے یزید کو وصیت کی تھی مدنی بیعت نہ کریں تو مسلم بن عقبہ کے ذریعے انہیں کچل دینا" یہ محض افتراء ہے، ہم بلاشبہ یزید کو بے گناہ نہیں کہیں گے، مگر صحابی رسول کاتب وحی حضرت امیر معاویہ رضی اللہ عنہ پر بھی انگشت نمائی کے قائل نہیں ہیں۔

اس تحریر میں مسلسل جانبداری پر مبنی روایات اور شیعی نظریہ کو پیش کیا گیا ہے۔

واقعہ حرہ یقیناً عہد اسلامی پر ایک بدنما داغ ہے مگر اس متعلق میں جس قدر لغو گوئی سے گریز کرتے ہوئے محض حقائق کاتذکرہ ہو تو یہ اسلام کی شبیہ کے لئے بہتر ہے۔

مسلمانوں کی خانہ جنگی پر مضمون لکھتے وقت حد درجہ دقیقہ سنجی سے کام لینا ہمارا فریضہ ہے، بہت سے حاطب اللیل مؤرخین کی طرح صفحات دائرۃ المعارف کی تسوید وتبییض سے اجتناب کیا جائے۔

والسلام الحق41 (تبادلۂ خیالشراکتیں) 13:17، 24 جولائی 2024ء (م ع و)

واپس "واقعۂ حرہ" پر