ردھانی اعوان

ترمیم

ردھانی قبیلہ اعوان خاندان کا ذیلی قبیلہ ہے. اعوان حضرت علی رض کی اولاد ہیں، اور پنجاب میں وادی سون میں آکر آباد ہوئے.

اعوان خاندان کے کچھ قبیلے وادی سون سے وادی نمل جو موسی خیل کی ڈھک والی پہاڑیوں کے قریب واقع ہے، وہاں آباد ہوئے. وہاں پر ایک خاندان سیلو بھی آباد تھا. وادی نمل میں قحط پڑا تو یہاں کے اعوان اور سیلو نکل مکانی کر کے دریائے سندھ کے کنارے کندیاں شہر کی دوسری طرف آباد ہوئے. اب بھی وادی نمل میں سیلواں کے کھولے نامی جگہ موجود ہے. یہ شہر جب دریا کنارے آباد ہوا تو وہاں کے لوگ میانوالی میں وتہ خیل کے علاقے کے قریب اپنے کاروبار وغیرہ کے لئے آتے تھے اور آج بھی وہاں چنگی سیلواں موجود ہے. سیلواں کے سیلو اور اعوان اپنے مردوں( نیتوں) کو پہلے پہل کنڈل کے پہاڑوں کے قریب دفناتے تھے. کنڈل میں آج بھی سیلواں کا قبرستان موجود ہے. اور بعد میں کشتی کے زریعے دریا پار کر کے کندیاں میں گھنڈی کے مقام پر دفنانا شروع کر دیا.

لفظ ردھانی کے متعلق تین قیاس آرائیاں مشہور ہیں. پہلی یہ ہے ردھانال نامی قبیلی پہلے سے ہی اعوانوں میں موجود تھا. اور اسکی دلیل آج بھی وادی سون میں نوشہرہ نامی گاؤں میں ردھانال اعوان رہتے ہیں.

دوسری رائے یہ موجود ہے کہ دریا کے کنارے جس علاقے میں سیلو اور اعوان آباد ہوئے، وہاں ایک ردھان نامی جڑی بوٹی تھی، اسے اعوانوں کے ایک گھرانے نے ختم کر کے اس جگہ کو آباد کر لیا، یوں اس گھرانے کے لوگ ردھانی کہلانے لگے.

تیسری رائے یہ ہے کہ اعوان قبیلے کے جو لوگ شروع میں آئے انہوں نے دریا کے کنارے کافی ساری جگہ پر قبضہ کر لیا. اور اسے کاشت کاری کے قابل بنایا. کچے والی ھندکو سرائیکی میں کہتے ہیں "انہاں کنڑک رادھ چھوڑی ہے" اس رادھ کا مطلب ہے کچھ کاشت کرنا، اور اس علاقے میں کاشتکاری کرنے کی وجہ سے انہیں ردھانی ردھانی کہنا شروع کیا گیا.

ردھانی اعوان سیلواں گاؤں کی سب سے بڑی آبادی تھے اور سب سے زیادہ علاقہ بھی انہی کے قبضہ میں تھا. 1938 میں ردھانی اعوان قبیلے کا سردار خان زمان ردھانی اعوان نمبردار تھا. انہوں نے دریا کے قریب گرنے والے جہاز کو بچانے میں مدد کی جس پر 5 اکتوبر 1938 میں ڈپٹی کمشنر میانوالی نے انہیں سراہا اور ایک سرٹیفکیٹ بھی جاری کیا.

جب 1970 کے قریب وزیراعظم زلفقار علی بھٹو نے چشمہ کے مقام پر ڈیم اور بیراج بنانے کا فیصلہ کیا تو سیلواں کا گاؤں بھی اس ڈیم کی ضد میں آیا. اس پر حکومت نے وہاں کے ردھانی اعوانوں اور سیلو قوم کو کندیاں نکل مکانی کرنے پر زرعی زمین اور کیش مالیت ادا کی. اب علو والی شہر اور کندیاں شہر میں نئی آبادی سیلواں نامی محلے ہیں.

سیلواں سے نکل مکانی کرنے والے ردھانی اعوان کندیاں شہر میں جرنیلی روڈ کے قریب آباد ہوا. انکا شہر سے باہر اپنا ایک ڈیرہ بھی ہے جسے ردھانیوں والا بھانڑ کہتے ہیں. کافی تعداد فیصل آباد 586 چک جا کر آباد ہوگئی. 1ML کے قریب رکھ نصیر والا کیساتھ ایک ڈیرہ ردھانیاں اعواناں والا موجود ہے اور اسی طرح کچھ گھر 3DB اور 2DB میں بھی آباد ہیں. Musiawan (تبادلۂ خیالشراکتیں) 17:29، 17 مارچ 2019ء (م ع و)

Community Insights Survey

ترمیم

RMaung (WMF) 15:52، 9 ستمبر 2019ء (م ع و)

Reminder: Community Insights Survey

ترمیم

RMaung (WMF) 19:33، 20 ستمبر 2019ء (م ع و)

Reminder: Community Insights Survey

ترمیم

RMaung (WMF) 17:29، 4 اکتوبر 2019ء (م ع و)