تبادلۂ خیال صارف:Study of Hadith with Muhammad Ismail/تختہ مشق
حدیث بمعنی سنت ابراہیم علیہ السلام
ترمیم[1] Study of Hadith with Muhammad Ismail (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 18:58، 15 مارچ 2023ء (م ع و)
/* حدیث بمعنی سنت ابراہیم علیہ السلام */ نیا قطعہ
ترمیم[2] Study of Hadith with Muhammad Ismail (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 19:04، 15 مارچ 2023ء (م ع و)
حدیث بمعنی شریعت موسٰی علیہ السلام
ترمیمismaeelmuhammad652 Study of Hadith with Muhammad Ismail (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 04:31، 17 مارچ 2023ء (م ع و)
حدیث بمعنی قول حضرت خضر علیہ السلام اور حضرت موسیٰ علیہ السلام
ترمیم@ مطالعہ حدیث ھمراہ محمد اسماعیل Study of Hadith with Muhammad Ismail (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 06:03، 18 مارچ 2023ء (م ع و)
حدیث بمعنی ذکر یا نصیحت یا قرآن کریم
ترمیم@ حدیث بمعنی ذکر یا نصیحت یا قرآن کریم Study of Hadith with Muhammad Ismail (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 06:08، 18 مارچ 2023ء (م ع و)
حدیث بمعنی لشکر کے حالات
ترمیمحدیث بمعنی معنی حالات لشکر کے بھی ہیں جیسا کہ قرآن پاک نے سورہ البروج کی آیت نمبر 17 اور18 میں بیان کیا ھے ۔
هَلۡ أَتَىٰكَ حَدِيثُ ٱلۡجُنُودِ
” بھلا تم کو لشکروں کا حال معلوم ھوا ھے ۔“
فِرۡعَوۡنَ وَثَمُودَ
” ( یعنی) فرعون کا اور ثمود کا۔۔“
یہاں اللہ رب العزت نے حدیث کے معنی حالات لشکر کے لیے ہیں ۔ یعنی قرآن پاک نے حدیث کے معنی لشکر کے حالات کے بھی لیئے ہیں ۔ Study of Hadith with Muhammad Ismail (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 17:16، 24 مارچ 2023ء (م ع و)
حدیث بمعنی نئی چیز/بات
ترمیمحدیث کے ایک معنی قرآن پاک نے نئی چیز بھی بتائے ہیں سورہ الانبیاء کی آیت نمبر 2 میں اللہ رب العزت نے فرمایا ھے:
مَا يَأۡتِيهِم مِّن ذِكۡرٖ مِّن رَّبِّهِم مُّحۡدَثٍ إِلَّا ٱسۡتَمَعُوهُ وَهُمۡ يَلۡعَبُونَ
” ان کے پاس کوئی نئی نصیحت ان کے پروردگار کی طرف سے نہیں آتی مگر وہ اس سے کھیلتے ھوئے سنتے ہیں ۔”
اور سورہ الشعراء کی آیت نمبر 5 میں اللہ رب العزت نے فرمایا ھے:
وَمَا يَأۡتِيهِم مِّن ذِكۡرٖ مِّنَ ٱلرَّحۡمَٰنِ مُحۡدَثٍ إِلَّا كَانُواْ عَنۡهُ مُعۡرِضِينَ
” ان کے پاس ( خدائے) رحمان کی طرف سے کوئی نصیحت نئی نہیں آتی ھے مگر وہ اس سے منہ پھیر لیتے ہیں ۔“
یہاں لفظ حدیث کے معنی اللہ رب العزت نے نئی چیز کے بیان کیئے ہیں ۔ Study of Hadith with Muhammad Ismail (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 16:37، 9 اپریل 2023ء (م ع و)
حدیث بمعنی علم
ترمیماللہ رب العزت نے سورہ یوسف میں لفظ ” احادیث “ تین دفعہ استعمال ھوا ھے اور تینوں دفعہ ھی تأويل احاديث کے ساتھ لفظ علم کا بھی استعمال ھوا ھے ۔ حضرت یعقوب علیہ السلام یوسف علیہ السلام کو خواب کی تعبیر بتاتے ھوئے بمطابق آیت نمبر 6 فرما رھے ھیں: وَكَذَٰلِكَ يَجۡتَبِيكَ رَبُّكَ وَيُعَلِّمُكَ مِن تَأۡوِيلِ ٱلۡأَحَادِيثِ وَيُتِمُّ نِعۡمَتَهُۥ عَلَيۡكَ وَعَلَىٰٓ ءَالِ يَعۡقُوبَ كَمَآ أَتَمَّهَا عَلَىٰٓ أَبَوَيۡكَ مِن قَبۡلُ إِبۡرَٰهِيمَ وَإِسۡحَٰقَۚ إِنَّ رَبَّكَ عَلِيمٌ حَكِيمٞ ” اور اسی طرح خدا تمہیں بر گزیدہ ( وممتاز) کرے گا اور (خواب) باتوں کی تعبیر کا علم سکھائے گا۔ اور جس طرح اس نے اپنی نعمت پہلے تمھارے دادا، پردادا ابراہیم اور اسحاق پر پوری کی تھی اسی طرح تم پر اور اولاد یعقوب پر پوری کرے گا ۔ بے شک تمہارا پروردگار ( سب کچھ جاننے والا ( اور )حکمت والا ھے۔“ اور آیت نمبر 21 میں اللہ رب العزت فرما رھے ھیں: وَقَالَ ٱلَّذِي ٱشۡتَرَىٰهُ مِن مِّصۡرَ لِٱمۡرَأَتِهِۦٓ أَكۡرِمِي مَثۡوَىٰهُ عَسَىٰٓ أَن يَنفَعَنَآ أَوۡ نَتَّخِذَهُۥ وَلَدٗاۚ وَكَذَٰلِكَ مَكَّنَّا لِيُوسُفَ فِي ٱلۡأَرۡضِ وَلِنُعَلِّمَهُۥ مِن تَأۡوِيلِ ٱلۡأَحَادِيثِۚ وَٱللَّهُ غَالِبٌ عَلَىٰٓ أَمۡرِهِۦ وَلَٰكِنَّ أَكۡثَرَ ٱلنَّاسِ لَا يَعۡلَمُونَ ” اور مصر میں جس شخص نے اس کو خریدا اس نے اپنی بیوی سے (جس کانام زلیخا تھا) کہا کہ اس کو عزت و اکرام سے رکھو عجب نہیں کہ یہ ھمیں فائدہ دے یا ھم اسے بیٹا بنا لیں۔ اس طرح ھم نے یوسف کو سرزمین (مصر) میں جگہ دی اور غرض یہ تھی کہ ھم ان کو ( خواب کی) باتوں کی تعبیر سکھائیں اور خدا اپنے کام پر غالب ھے لیکن اکثر لوگ نہیں جانتے ۔“ اور آیت نمبر 101 اللہ رب العزت نے یوسف علیہ السلام کی دعا دعا کو نقل کیا ھے ۔ چنانچہ ارشاد ھوتا ھے:
رَبِّ قَدۡ ءَاتَيۡتَنِي مِنَ ٱلۡمُلۡكِ وَعَلَّمۡتَنِي مِن تَأۡوِيلِ ٱلۡأَحَادِيثِۚ فَاطِرَ ٱلسَّمَٰوَٰتِ وَٱلۡأَرۡضِ أَنتَ وَلِيِّۦ فِي ٱلدُّنۡيَا وَٱلۡأٓخِرَةِۖ تَوَفَّنِي مُسۡلِمٗا وَأَلۡحِقۡنِي بِٱلصَّٰلِحِينَ ” ( جب یہ سب باتیں ھو لیں تو یوسف نے خدا سے دعا کی کہ) اے میرے پروردگار تو نے مجھے حکومت سے بہرہ دیا ھے اور خوابوں کی تعبیر کا علم بخشا۔ اے آسمان اور زمین کے پیدا کرنے والے توھی دنیا اور آخرت میں میرا کار ساز ھے۔ تو مجھے( دنیا سے ) اپنی اطاعت( کی حالت) میں اٹھائیو اور (آخرت میں) اپنے نیک بندوں میں داخل کیجو۔“ ایک جگہ ویعلمك کا لفظ استعمال ھوا ھے اور ایک ولنعلمه کا لفظ استعمال ھوا ھے اور ایک جگہ علمتنی کا لفظ استعمال ھوا ھے ۔ علم خواب تعبیر باقاعدہ ایک علم لہذا حدیث کے ایک معنی علم کے بھی ہیں ۔ Study of Hadith with Muhammad Ismail (تبادلۂ خیال • شراکتیں) 16:57، 17 اپریل 2023ء (م ع و)