”تحفۃ المحتاج بشرح المنہاج“ امام، فقیہ، شہاب الدین احمد بن محمد بن علی بن حجر ہیتمی شافعی (909-974ھ) کی تصنیف ہے جو امام نووی کی کتاب ”منہاج الطالبین“ کی ایک اہم شرح ہے۔ دوسری جانب امام شمس رملی (ت1004ھ) کی کتاب ”نہایۃ المحتاج“ ہے۔ ”تحفۃ المحتاج“ فقہِ شافعی کی امہات کتابوں میں سے ہے اور بہت سے اسلامی ملکوں میں فتویٰ دینے کے لیے اس کتاب پر اعتماد کیا جاتا ہے۔ شیخ علوی بن احمد سقاف شافعی اپنی کتاب ”مختصر الفوائد المکیۃ“ میں کہتے ہیں:

تحفۃ المحتاج
مصنفابن حجر ہیتمی (909ھ - 974ھ)
زبانعربی
موضوعفقہ شافعی
فقہ شافعی کی کچھ اہم کتابیں۔ کتاب ”تحفۃ المحتاج“ شجرہ کے دائیں طرف دکھائی دے رہی ہے۔


حضرموت، شام، اکراد، داغستان کے علما نیز یمن اور حجاز کے اکثر علما کا مؤقف ہے کہ معتمد قول وہ ہے جو شیخ ابن حجر مکی نے اپنی کتابوں میں بلکہ تحفۃ المحتاج میں کہا ہے کیونکہ اس میں مصنف نے امام شافعی کی نصوص کا احاطہ کرنے کے ساتھ مزید تتبع سے بھی کام لیا ہے اور کیونکہ لاتعداد محقق علما نے اس کتاب کو مصنف کے سامنے پڑھا ہے۔[1]

اس کتاب کی اہمت کے وجہ سے شافعی حضرات نے اس پر بہت توجہ دی ہے اور اس پر حواشی و شروع لکھے، ان میں سے اہم حواشی یہ ہیں:

  • حاشیہ ابن قاسم عبادی
  • حاشیہ شروانی

حوالہ جات ترمیم