علوی بن احمد سقاف شافعی فقیہ، مفتی شافعیہ، سیرت نگار، شاعر، ادیب، ماہرِ فلکیات، صوفیہ کے سلسلہ علویہ کے مرشد، مدرس مسجدِ حرام، مختلف علوم و فنون میں زیادہ تر مفتی شافعیہ، شیخ الاسلام علامہ سید احمد بن زینی دحلان مکی شافعی سے کسبِ فیض کیا، صاحبِ تصانیفِ کثیرہ۔

علوی بن احمد سقاف
معلومات شخصیت
پیدائش 1255ھ
مکہ مکرمہ
وفات سنہ 1916ء (76–77 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مکہ مکرمہ
خاندان باعلوی   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

صاحبِ اعانۃ الطالبین علامہ عثمان بن محمد شطا دمیاطی شافعی کے ہم عصر ہیں اور اعانۃ الطالبین حاشیہ فتح المعین کی تصنیف کے سات برس بعد فتح المعین پر ترشیح المستفیدین بتوشیح فتح المعین نام سے مختصر و جامع حاشیہ تحریر کیا۔

آپ کی ایک اہم کتاب الفوائد المكيہ فيما يحتاجہ طلبۃ الشافعيہ، فقہ شافعی کے اصول و قواعد اور مصطلحات کے موضوع پر مشہور و متداول ہے۔ اس کا اختصار بھی آپ کے قلم سے مختصر الفوائد المکیہ نام سے مطبوع ہے۔

نام و نسب

ترمیم

سید علوی بن احمد بن عبد الرحمن بن محمد سقاف شافعی مکی

پیدائش

ترمیم

1255ھ کو مکہ مکرمہ میں پیدا ہوئے۔[1]

ہجرت

ترمیم

1311ھ کو امیرِ لحج (Lahij۔ یمن کا ایک شہر) فضل بن علی کی دعوت پر خاندان سمیت لحج ہجرت کی جہاں 1327ھ تک قیام رہا اور پھر واپس مکہ مکرمہ آ گئے۔[2]

تصانیف

ترمیم
  1. ترشیح المستفیدین بتوشیح فتح المعین
  2. الفوائد المکیۃ فیما یحتاجہ طلبۃ الشافعیہ (فقہ شافعی کے اصول و قواعد اور مصطلحات کے موضوع پر مشہور و متداول کتاب)
  3. مختصر الفوائد المکیہ (الفوائد المکیۃ کا اختصار)
  4. القول الجامع المتين في احكام السلام والدعوة والتشميت وعيادة المريض واتباع الجنائز ونصح المسلمين (سلام، طعام، چھینک، عیادتِ مریض وغیرہ احکام پر مشتمل)
  5. قمع الشهوة عن استعمال التنباك والكفتة والقات والقهوة (تمباکو، کوفتہ، القات (ایک نشہ آور نبات) اور قہوہ کے احکام پر مشتمل)
  6. فتح العلام في احكام السلام (سلام کے احکام)
  7. القول الجامع النجيح في احكام صلاة التسابيح (صلوٰۃ التسبیح کے احکام)
  8. الكوكب الاجوج باحكام الملائكة والجن والشياطين ويأجوج ومأجوج (فرشتوں، جنوں، شیطانوں اور یاجوج ماجوج کے متعلق)
  9. نظم في معرفة الوقت والقبلة (اوقات نماز اور قبلہ کی پہچان کے متعلق منظوم رسالہ)
  10. رسالة فی زيارة قبر النبی المعظم صلى اللہ عليہ وآلہ وسلم (زیارتِ روضہ رسول ﷺ کے متعلق)

وفات

ترمیم

شب جمعہ، 15 محرم الحرام 1335ھ کو مکہ مکرمہ میں وفات پائی۔[1]

سید علوی سقاف کے حالات کے لیے مزید کتابیں

ترمیم
  • اعلام المکیین، 1/511۔
  • مختصر نشر النور والزھر، ص343۔
  • نظم الدرر، ص459۔
  • الاعلام، 4/249۔
  • معجم المؤلفین، 6/295۔
  • ہدیۃ العارفین، 1/667۔
  • معجم المطبوعات العربیۃ والمعربۃ، 2/1032۔
  • نثر الدرر والجواہر، 1/872۔
  • اعلام الفکر الاسلامی فی العصر الحدیث، ص346۔
  • شمس الظہیرہ، 1/243۔
  • ہدیۃ الزمن فی اخبار ملوک لحج و عدن، ص188۔
  • معجم التاریخ التراث الاسلامی فی مکتبات العالم، 2/1345۔
  • الفوائد المکیۃ، ترجمۃ المؤلف، ص7۔
  • تاج الاعراس، 2/672۔
  • جہود فقہا حضرموت، 2/1052۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب عبد اللہ بن عبد الرحمن بن عبد الرحیم المعلمی۔ اعلام المکیین۔ مؤسسۃ الفرقان للتراث الاسلامی۔ صفحہ: 1/511 
  2. احمد فضل بن علی محسن العبدلی۔ ہدیۃ الزمین فی اخبار ملوک لحج و عدن۔ قاہرہ: المطبعۃ السلفیۃ۔ صفحہ: 188، 192