تدبر قرآن
تدبر قرآن امین احسن اصلاحی کی اردو تفسیر قرآن ہے۔ جو مولانا حمید الدین فراہی کے خاص شاگرد ہیں، انھوں نے اپنی تفسیر میں اپنے استاذ کی فکر پیش کرنے کی کوشش کی ہے اور مصنف کو تقریباً55سال اس کے لکھنے میں صرف ہوئے ہیں ۔
تدبر القرآن میں مصنف نے وہ قرآنی فکروفلسفہ پیش کیا ہے جو اس عہد کے چیلنج کا جواب ہے خاص طور پر نظم قرآن اور ارتباط قرآن پر زیادہ زور دیا ہے چوں کہ بعض مستشرقین کا اشکال ہے کہ قرآن کے اندر نظم نہیں ہے، کئی مفسرین نے اس جواب کا بیڑا اٹھایا، ان میں یہ تفسیر بھی ہے جو9 جلدوں میں ہے اور1403ھ میں ادارہ فاران فاؤنڈیشن سے طبع ہوئی ہے، ترجمہ وتفسیر کی زبان بہت رواں اور شگفتہ ہے ۔
ابتدا میں یہ آٹھ جلدوں میں شائع ہوئی اور اب یہ نو جلدوں میں چھپ رہی ہے۔ صاحب ’’تدبر قرآن‘‘ مولانا امین احسن اصلاحی نے اپنی تفسیر کی بنیاد مروجہ تفسیری اصولوں پر نہیں رکھی۔ ان کے نزدیک تفسیری وسائل دو طرح کے ہیں: داخلی اور خارجی۔ داخلی وسائل میں قرآن کی زبان، اس کا نظم نمایاں ہیں، جبکہ خارجی وسائل میں روایات، آثار اور تاریخ وغیرہ شامل ہیں۔[1]
== حوالہ جات ==