ترکستان
ترکستان کے معنی ترکوں کی سرزمین ہے جو وسط ایشیا کا ایک خطہ ہے جس میں آج بھی ترکوں کی اکثریت ہے۔ ترک اور فارسی کہانیوں میں اس کا حوالہ ملتا ہے اور یہ توران کا حصہ ہے۔ یہ اوغوز ترک، ترکمان، ازبک، قازق، خزر، کرغز اور ایغور قوموں کی سرزمین ہے۔ یہی اقوام وقت کے ساتھ ساتھ آگے بڑھتی گئیں اور آج ترکی (اناطولیہ و استنبول)، آذربائیجان اور تاتارستان انہی ترکوں کی ریاستیں ہیں۔
ترکستان | |
---|---|
نقشہ |
|
انتظامی تقسیم | |
متناسقات | 39°21′57″N 67°57′20″E / 39.365733°N 67.955584°E |
قابل ذکر | |
درستی - ترمیم |
ترکستان کو مغربی اور مشرقی ترکستان میں تقسیم کیا گیا ہے۔ مغربی ترکستان وہ مسلم اکثریتی علاقہ ہے جس پر سوویت یونین نے قبضہ کر لیا تھا جبکہ مشرقی ترکستان اب بھی چین کے زیر قبضہ ہے جسے چین میں سنکیانگ کہا جاتا ہے۔ چین کے ایغور علیحدگی پسند سنکیانگ کو ایغورستان اور مشرقی ترکستان کہتے ہیں۔
ترکستان ایک شاندار تاریخ کا حامل ہے جو تین ہزار سال قبل مسیح سے شروع ہوتی ہے۔ یورپ اور چین کے درمیان تجارت کا اہم راستہ شاہراہ ریشم اسی سے ہوکر گذرتا ہے۔
مسلم سلطنتوں کا حصہ بننے کے بعد 1860ء میں مغربی علاقہ روسی سلطنت کے زیر اثر آگیا اور انقلاب روس کے بعد اسے ترکستان خود مختار سوویت اشتراکی جمہوریہ میں تبدیل کر دیا گیا اور بعد ازاں مسلمانوں کی مزاحمت کے خاتمے کے لیے اسے قازق، کرغز، تاجک، ترکمان اور ازبک سوویت اشتراکی جمہوری ریاستوں میں بانٹ دیا گیا۔ روس کے خاتمے کے بعد ان جمہوری ریاستوں نے آزادی حاصل کرلی۔
مشرق ترکستان جسے چینی ترکستان بھی کہا جاتا ہے ایغور ترکوں کی سرزمین ہے جس پر 18 ویں صدی کے وسط میں چنگ سلطنت نے قبضہ کر لیا اور سنکیانگ یعنی "نیا صوبہ" کا نام دیا۔ عوامی جمہوریہ چین نے اسے سنکیانگ ایغور خود مختار خطہ قرار دیا۔ صوبے میں خطے کی قدیم ایغوز ترک آبادی بتدریج کم ہوتی جا رہی ہے اور چین کی سب سے بڑی نسلی اکائی ہان کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ موجودہ اعدادہ و شمار کے مطابق ایغوز اب صوبے کی آبادی کا صرف 46 فیصد رہ گئے ہیں جب کہ 1948 میں ان کی آبادی خطے کی آبادی کا 98 فیصد تھی۔