تسہیل لعلوم التنزیل
التسہیل لعلوم التنزیل قرآن کریم کی تفسیر پر لکھی گئی کتابوں میں سے ایک ہے ۔ جسے ابن جزی الکلبی نے لکھا تھا۔
تسہیل لعلوم التنزیل | |
---|---|
مصنف | ابن جزی کلبی |
اصل زبان | عربی |
درستی - ترمیم ![]() |
اسلوب تفسیر
ترمیمالتسهيل لعلوم التنزيل میں قرآن کی تفسیر اور متعلقہ علوم کو مختصر اور جامع انداز میں پیش کیا گیا ہے۔ اس کے چار اہم مقاصد ہیں:
- . علم کا اختصار: کتاب میں قرآن کے علوم کا لب لباب جمع کیا گیا ہے، بغیر اضافی تفصیلات کے، تاکہ طلباء کے لیے آسان ہو۔
- . نکت و فوائد: شیوخ سے حاصل کردہ عجیب و غریب نکات اور مفید معلومات شامل کی گئی ہیں۔
- . مشكلات کا حل: قرآن کے مشکل مسائل کو وضاحت سے بیان کیا گیا ہے۔
- . اقوال مفسرین کی تحقیق: مفسرین کے صحیح اور غلط اقوال کی تفریق کی گئی ہے۔[1]
تفسیر لکھنے کا سبب
ترمیمابن جزي اپنی تفسیر کے مقدمہ میں قرآن کی تفسیر کرنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے کہتے ہیں: "قرآن کا علم سب سے عظیم، محترم، اور باعظمت علم ہے، جس کا اجر سب سے زیادہ ہے اور ذکر سب سے بلند ہے۔ اللہ نے مجھے قرآن کی خدمت اور اس کی تعلیم و تعلم میں مشغول کیا، اور اس کی معانی کو سمجھنے اور علوم کو حاصل کرنے کا شوق دیا۔ میں نے مفسرین کے مختلف تصنیفات کا مطالعہ کیا، جن میں بعض نے اختصار کو ترجیح دی، بعض نے تفصیل میں اضافہ کیا، بعض نے علم کے بعض پہلوؤں پر بات کی، اور بعض نے نقل و قول پر زور دیا، اور ہر ایک نے اپنے راستے پر چل کر اللہ کی رضا حاصل کرنے کی کوشش کی۔ میں نے ان کی راہ اختیار کی اور اس کتاب کو تفسیر کے لیے مختصر اور جامع انداز میں لکھا۔"[2]
تفسیر کے مصادر
ترمیمابن جزی نے اپنے تفسیر میں بنیادی طور پر المأثور یعنی وہ تمام روایات جو رسول اللہ ﷺ، صحابہ کرام، اور تابعین سے آئی ہیں، استعمال کیں۔ ان روایات میں وہ اقوال شامل ہیں جو اجتہاد پر مبنی ہیں اور جنہوں نے مستقل آراء پیش کیں۔ ان کی تفسیر کے چار اہم ذرائع یہ ہیں:
- . قرآن کے ذریعے قرآن کی تفسیر
- . سنت نبوی کے ذریعے تفسیر
- . صحابہ کے اقوال سے تفسیر
- . تابعین کے اقوال سے تفسیر[2]
بحوالہ جات
ترمیم- ↑ فسير ابن جزي التسهيل لعلوم التنزيل مكتبة مشكاة الإسلامية اطلع عليه في 18 أغسطس 2018 آرکائیو شدہ 2016-03-05 بذریعہ وے بیک مشین
- ^ ا ب منهج ابن جزي الكلبي في تفسيره: التسهيل لعلوم التنزيل مركز تفسير للدراسات القرانية اطلع عليه في 18 أغسطس 2015 آرکائیو شدہ 2017-08-07 بذریعہ وے بیک مشین [مردہ ربط]