تصورات
تصورات (انگریزی: Concepts) کسی کے دماغ میں اُپجنے والی مبہم اشیاء یا قابلیتیں ہیں جو خیالات اور عقائد کے بنیادی تعمیری ڈھانچوں کا کام کرتے ہیں۔ یہ ادراک کے سبھی پہلوؤں میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ [1][2]
مروجہ فلسفے میں کم از کم تین طریقے ہیں جن سے یہ سمجھا جا سکتا ہے کہ کسی تصور کے معانی کیا ہیں:[3]
- تصورات جیسے کہ دماغی ترتیبات، جن میں تصورات وہ موجود خیالات ہیں جو دماغ میں رہتے ہیں (دماغی اشیا)۔
- قابلیتوں جیسے تصورات، جن میں تصورات وہ قابلیتیں ہیں جو ادراک کے عاملیں (جیسے دماغی حالات) سے متعلق ہیں۔
- فریگن احساس جیسے تصورات (دیکھیے احساس و حوالہ)، جہاں تصورات مبہم اشیا ہیں جو دماغی اشیاء اور دماغی حالات سے متصادم ہیں۔
تصورات کو درجہ بندی میں منظم کیا جا سکتا ہے، جہاں ان کی اعلٰی سطحوں کو "ماورا" کہا جا سکتا ہے اور نچلی سطحوں کو "ماتحت" کہا جا سکتا ہے۔ مزید یہ کہ "بنیادی" یا "درمیانی" سطح موجود ہے جس پر کہ لوگ سب سے زیادہ رضامندی سے کسی تصور کی زمرہ بندی کر سکتے ہیں۔[4] مثلًا ایک بنیادی سطح کا تصور "کرسی" ہو سکتا ہے، جس کا ماورا "فرنیچر" ہوتا ہے اور ماتحت "آرام کرسی" ہے۔
تصورات لسانیات، نفسیات اور فلسفے کے علوم ادراک میں انسانی ادراک کے اجزاء کے طور پر پڑھا جا سکتا ہے۔ تصورات ریاضی، کمپیوٹر سائنس، ڈاٹا بیس اور مصنوعی ذہانت کے رسمی آلات کے طور پڑھا جاتا ہے۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Chapter 1 of Laurence and Margolis' book called Concepts: Core Readings. آئی ایس بی این 9780262631938
- ↑ Carey, S. (1991). Knowledge Acquisition: Enrichment or Conceptual Change? In S. Carey and R. Gelman (Eds.), The Epigenesis of Mind: Essays on Biology and Cognition (pp. 257-291). Hillsdale, NJ: Lawrence Erlbaum Associates.
- ↑ Eric Margolis، Stephen Lawrence۔ "Concepts"۔ Stanford Encyclopedia of Philosophy۔ Metaphysics Research Lab at Stanford University۔ اخذ شدہ بتاریخ 6 نومبر 2012
- ↑ Eysenck. M. W., (2012) Fundamentals of Cognition (2nd) Psychology Taylor & Francis.