قرآن کریم کی تفسیر، جسے تفسیر الزووی کے نام سے جانا جاتا ہے، امام ابراہیم بن فائد کی تصنیف ہے ، جو سیدی بوسحاقی (متوفی 857ھ ) کے نام سے مشہور ہیں۔

تفسیر الزواوی
(عربی میں: تفسير الزواوي)،(عربی میں: تفسير سيدي بوسحاقي ویکی ڈیٹا پر (P1476) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مصنف سيدى بوسحاقى   ویکی ڈیٹا پر (P50) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
اصل زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P407) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
موضوع تفسیر قرآن ،  قرآن ،  تفسیر   ویکی ڈیٹا پر (P921) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ اشاعت 15ویں صدی  ویکی ڈیٹا پر (P577) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

مؤلف کا تعارف

ترمیم

سیدی بوسحاقی، مکمل نام: ابو اسحاق ابراہیم بن فاید، اور معروف القابات میں زیان الزواوی، ابو اسحاق الزواوی، ابو جمیل الزواوی اور ابو الفداء الزواوی شامل ہیں۔ آپ ایک بلند پایہ مفسر، فقیہ اور ماہر لغت تھے۔ پیدائش: 796 ہجری، الثنیة (جرجرہ کے علاقے میں)۔ وفات: 857 ہجری۔[1] مدفن: وادی یسر کے قریب، اپنے خاندانی قبرستان میں، جبال الثنیة کے علاقے میں دفن کیے گئے۔[2]

تفسیر الزواوی جرجرة کے علاقے میں قرآن کریم کی تفسیر کے حوالے سے ایک اہم اسلامی کتاب شمار کی جاتی ہے۔ یہ تفسیر بالمأثور کے زمرے میں آتی ہے، جس میں قرآن کی تفسیر خود قرآن، سنت نبویہ، احادیث، آثار، اور صحابہ و تابعین کے اقوال کی روشنی میں کی گئی ہے۔ مزید خصوصیات: عربی زبان اور اس کے قواعد پر خصوصی توجہ دی گئی ہے۔ احادیث اور آثار کو اسناد کے ساتھ ذکر کیا گیا ہے اور ان پر ناقدانہ نظر ڈالی گئی ہے۔[3].[4] .

اساتذۂ تفسیر

ترمیم

امام ابراہیم بن فاید نے تفسیر الزواوی کی تدوین ایک طویل علمی سفر کے بعد کی، جو شمالی افریقہ، حجاز اور شام کے علاقوں پر محیط تھا۔ اہم اساتذہ اور اثرات:

  • . قاضی ابو عبداللہ القلشانی (تونس):

تونس میں تفسیر کے دروس قاضی القلشانی سے حاصل کیے۔

  • . ابن مرزوق الحفید (تلمسان):

قسنطینہ میں ابن مرزوق الحفید اور دیگر علما سے علم حاصل کیا، اور تفسیر کے لیے ان کے طریقے سے متاثر ہوئے۔

  • . ابن عرفة کا تفسیر:

ابن عرفة کی تفسیر سے استفادہ کیا۔[5][6]

  • . عز بن عبدالسلام کا تفسیر:

ان کے تفسیری اصولوں سے رہنمائی لی۔

  • . عبدالرحمن الثعالبي کا تفسیر:

تفسیر الثعالبي کا ابتدائی حصہ زیر مطالعہ رہا۔

  • قراءت اور قرآنی علوم:

یہ تفسیر ورش عن نافع کی قراءت پر مبنی ہے، جو امام ابراہیم بن فاید نے امام ابن الجزری کے حلقے سے شعبہ بن عیاش کے طریقے پر سیکھی۔[7]، .[8]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ص160 - كتاب معجم أعلام الجزائر - إبراهيم بن فائد بن موسى بن عمر بن سعيد أبو اسحاق الزواوي القسنطيني - المكتبة الشاملة الحديثة آرکائیو شدہ 2019-06-03 بذریعہ وے بیک مشین
  2. Taarif Khalaf Bi Rijal Salaf : qsdqsd : Free Download, Borrow, and Streaming : Internet Archive آرکائیو شدہ 2019-12-17 بذریعہ وے بیک مشین
  3. أرشيف منتدى الألوكة - بيبليوغرافية الدراسات القرآنية في الجزائر - المكتبة الشاملة الحديثة آرکائیو شدہ 2019-12-17 بذریعہ وے بیک مشین
  4. الموسوعة الميسرة في تراجم أئمة التفسير والإقراء والنحو واللغة - IslamKotob - Google Livres آرکائیو شدہ 2020-01-03 بذریعہ وے بیک مشین
  5. نيل الابتهاج بتطريز الديباج - أحمد بابا/التنبكتي - Google Livres آرکائیو شدہ 2018-05-22 بذریعہ وے بیک مشین
  6. موسوعة العلماء و الأدباء الجزائريين. الجزء الثاني، من حرف الدال إلى حرف الياء - Google Livres آرکائیو شدہ 2020-01-03 بذریعہ وے بیک مشین
  7. كتاب تاريخ الجزائر العام للشيخ عبد الرحمان الجيلالي آرکائیو شدہ 2019-12-17 بذریعہ وے بیک مشین
  8. الضوء اللامع لأهل القرن التاسع- الجزء الأول - شمس الدين محمد بن عبد الرحمن بن محمد السخاوي - Google Livres آرکائیو شدہ 2020-01-03 بذریعہ وے بیک مشین