تفسیر خازن
لباب التاویل فی معانی التنزیل تفسير الخازن ایک معروف تفسیر ہے جو علی بن محمد بن إبراهيم الشیخی، المعروف بالخازن نے تحریر کی۔ یہ تفسیر قرآن مجید کی وضاحت اور معانی کو بیان کرنے والی ایک اہم کتاب ہے اور اہل سنت کے درمیان بہت معروف ہے۔
تفسیر خازن | |
---|---|
(عربی میں: لباب التأويل في معاني التنزيل) | |
مصنف | علاؤ الدین الخازن بغدادی |
اصل زبان | عربی |
ادبی صنف | تفسیر قرآن |
درستی - ترمیم |
اسلوب تفسیر
ترمیمتفسیر الخازن ایک اہم تفسیر ہے جو امام البغوی کی تفسیر کا تلخیص شدہ نسخہ ہے۔ مؤلف علی بن محمد الخازن نے اس میں امام البغوی کی تفسیر سے منتخب فوائد شامل کیے ہیں، اور دیگر تفاسیر سے بھی منتخب مواد کو شامل کیا۔ الخازن نے اس تفسیر میں احادیث کی اسناد کو حذف کیا ہے اور ان کی جگہ پر غریب الحدیث کی تشریح اور متعلقہ مسائل کو بیان کیا ہے۔ اس تفسیر کے حاشیے میں امام النسفی کی تفسیر "مدارک التنزیل وحقائق التأویل" بھی شامل ہے۔
الخازن نے اپنی مقدمة میں بیان کیا کہ ان کی تفسیر میں کسی قسم کا تصرف نہیں کیا گیا بلکہ صرف انتخاب اور نقل کا عمل کیا گیا ہے۔ انہوں نے تفسیر میں طوالت سے گریز کیا ہے اور اس میں فردی، اجمالی، لغوی تفسیر، فضائل السور اور اسباب النزول کو شامل کیا ہے، اور اس کے ساتھ ساتھ صحیح احادیث اور آثار کی تخریج بھی کی ہے، نیز عربی شاعری کے اشعار کے شواہد بھی شامل کیے ہیں۔[1][2]
تفسیر خازن کی اہمیت اور خصوصیات
ترمیم- . یہ کتاب قرآن کی تفسیر میں علمی اہمیت رکھتی ہے اور مأثور تفسیر پر مبنی ہے۔
- . الخازن نے اہل سنت کی عقیدہ کو نمایاں کیا، خاص طور پر اسرائیلی روایات سے انبیاء کی عصمت کی حفاظت کی۔
- . تفسیر میں روایات پر زیادہ زور دیا گیا، اور احادیث، صحابہ و تابعین کے اقوال کا کثرت سے ذکر کیا گیا۔
- . یہ تفسیر امام البغوی کی تفسیر پر مبنی ہے، جو اسے علمی لحاظ سے اہم بناتی ہے۔
- .کتاب میں اسباب النزول کا خصوصی ذکر کیا گیا ہے۔
- . الخازن نے اسرائیلیات کو رد کیا اور ان میں موجود غلطیوں کو واضح کیا۔
- . تفسیر میں معتبر تفاسیر اور اہم علمائے کرام جیسے مجاہد، الثوری، الزہری اور دیگر کے اقوال شامل کیے گئے۔
- . کتاب میں فقهی احکام بھی شامل ہیں، جو اسے فقهی تدبر کے لیے مفید بناتی ہیں۔[3][4]
امام خازن کا تفسیر لکھنے کا طریقہ
ترمیم1. ہر آیت کی تفسیر کے بعد متعلقہ حدیث یا اثر پیش کرتے ہیں، جیسے آیت 163 سورہ البقرہ کی تفسیر میں۔
2. اہم امور اور منفرد فائدے والی آیات کے لیے علیحدہ فصول رکھتے ہیں۔
3. متشابہ آیات کا تکرار نہیں کرتے بلکہ پہلے بیان کی گئی آیت کی طرف رجوع کرتے ہیں۔
4. عقدی مسائل پر خصوصی توجہ دیتے ہیں، جیسے انبیاء کی عصمت۔[5][6]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ تفسير الخازن المسمى لباب التأويل في معاني التنزيل وبهامشه تفسير النسفي المكتبة القرانية اطلع عليه في 17 أغسطس 2015 آرکائیو شدہ 2017-01-04 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ كتاب: تفسير الخازن المسمى بـ لباب التأويل في معاني التنزيل نداء الإيمان اطلع عليه في 17 أغسطس 2015 آرکائیو شدہ 2017-02-16 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ تفسير الخازن والإسرائيليات، د. عيادة الكبيسي.
- ↑ تفسير الخازن دراسة وتحقيق، نورة عبد العزيز العلي.
- ↑ منهج علاء الدين البغدادي في التفسير من خلال كتابه المعروف بـ (تفسير الخازن)، أحمد إسماعيل كدام
- ↑ رواه الترمذي، 3478.